پنجاب حکومت نے صوبے میں پتنگ اُڑانے پر مکمل پابندی عائد کر دی ہے۔ محکمۂ داخلہ پنجاب کے ترجمان کے مطابق اب پنجاب میں پتنگ اُڑانا ناقابلِ ضمانت جرم قرار دیا گیا ہے، جس کے تحت خلاف ورزی کرنے والوں کو سخت سزائیں دی جائیں گی۔
پابندی کے مطابق پتنگ اُڑانے والوں کو کم از کم تین سے سات سال تک قید کی سزا ہو گی۔ اس کے علاوہ پتنگ کی تیاری، فروخت اور دیگر متعلقہ سرگرمیوں پر پانچ لاکھ سے پچاس لاکھ روپے تک جرمانہ عائد کیا جائے گا۔ ترجمان نے یہ بھی بتایا کہ پتنگوں، دھاتی تاروں، نائلون کی ڈوری، تیز دھار مانجھے اور تمام قسم کے دھاگوں پر یہ پابندی نافذ ہوگی۔
پابندی کے تحت اگر کوئی فرد پتنگ اُڑانے کی کوشش کرتا ہے تو اسے تین سے پانچ سال تک قید، بیس لاکھ روپے جرمانہ یا دونوں سزائیں دی جا سکتی ہیں۔ اس کے علاوہ پتنگ ساز اور ان کے ٹرانسپورٹرز کو بھی پانچ سے سات سال تک قید یا پچاس لاکھ روپے تک جرمانہ یا دونوں سزائیں ہو سکتی ہیں۔
حکام نے یہ بھی واضح کیا کہ بچوں کے لیے بھی سخت سزائیں مقرر کی گئی ہیں۔ پہلی بار پتنگ اُڑانے والے بچے کو پچاس ہزار روپے جرمانہ، جبکہ دوسری بار جرمانہ ایک لاکھ روپے تک ہو گا۔
پنجاب اسمبلی نے پتنگ اُڑانے کی ممانعت کے ترمیمی ایکٹ 2024ء کو منظور کیا تھا جس کے تحت یہ پابندیاں عائد کی گئی ہیں۔ یہ اقدام صوبے میں ہونے والے حادثات اور زخمی ہونے والوں کی تعداد کو کم کرنے کے لیے اٹھایا گیا ہے۔