بدھ, فروری 12, 2025

لوئر کرم میں شرپسندوں کے خلاف کارروائیاں دوسرے روز بھی جاری

لوئر کرم کے علاقوں میں شرپسندوں کے خلاف کارروائیاں دوسرے روز بھی جاری ہیں، جس دوران ضلعی انتظامیہ نے کرفیو نافذ کر دیا ہے۔ یہ کارروائیاں سیکیورٹی فورسز اور پولیس کے اہلکاروں کی موجودگی میں کی جا رہی ہیں، جو علاقے میں امن و امان کی صورتحال کو بہتر بنانے کے لیے کوشاں ہیں۔ پولیس حکام کا کہنا ہے کہ یہ کارروائیاں مخصوص شرپسندوں کے خلاف ہیں اور ان کا مقصد مقامی عوام کو کسی قسم کی پریشانی کا سامنا نہیں کرانا۔

اب تک لوئر کرم کے متاثرہ علاقوں سے تقریباً 20 خاندان اپنے گھروں کو چھوڑ کر رشتہ داروں کے گھروں یا ہنگو منتقل ہو چکے ہیں۔ متاثرہ خاندانوں کو محفوظ مقامات پر پناہ دی جا رہی ہے، لیکن اس دوران نقل مکانی کرنے والوں کو خوراک اور ادویات کی کمی کا سامنا بھی ہو رہا ہے۔ کمشنر کوہاٹ نے اس صورتحال کو وضاحت سے بیان کرتے ہوئے کہا کہ کرم میں جاری کارروائیاں مقامی افراد کے خلاف نہیں بلکہ شرپسندوں کے خلاف کی جا رہی ہیں، تاکہ علاقے میں امن قائم کیا جا سکے۔

دوسری جانب شہریوں کا کہنا ہے کہ پشاور کرم شاہراہ گزشتہ تین ماہ سے بند ہے، جس کی وجہ سے علاقے میں ادویات اور اشیائے خورد و نوش کی شدید قلت پیدا ہو چکی ہے۔ شہریوں کی شکایات کے باوجود شاہراہ کی بندش کے باعث علاقے میں عوامی مشکلات بڑھ رہی ہیں۔

انتظامیہ کا کہنا ہے کہ جلد ہی اس مسئلے کا حل نکالنے کی کوشش کی جائے گی اور اس صورتحال پر قابو پانے کے لیے تمام ضروری اقدامات کیے جائیں گے۔ حکومت اور مقامی انتظامیہ کی جانب سے اس علاقے میں امن و سکون کی بحالی کے لیے بھرپور کوششیں جاری ہیں۔

مزید پڑھیے

اہم ترین

ایڈیٹر کا انتخاب