بدھ, فروری 12, 2025

اگر آپ نے بات نہ سمجھی تو کل آپ کا گریبان اور ہمارا ہاتھ ہوگا: مولانا فضل الرحمٰن

جمعیت علمائے اسلام (جے یو آئی) ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن نے چارسدہ میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اگر موجودہ حکومت نے بات نہ سمجھی تو ان کے گریبان کا سامنا کرنا پڑے گا۔ انہوں نے کہا کہ یہ ملک کسی فرد کی جاگیر نہیں ہے، بلکہ اس ملک کی تشکیل کے دوران اسلام کے نام پر عوام نے بے شمار قربانیاں دی ہیں۔

مولانا فضل الرحمٰن نے کہا کہ یہ ہمارا ملک ہے اور ہم یہاں امن و سکون چاہتے ہیں۔ ہم نے ہمیشہ نرم لہجے اور دلیل کے ساتھ بات کی ہے، لیکن اب اگر حالات نے تقاضا کیا تو ہمارے صبر کا پیمانہ لبریز ہو سکتا ہے۔ انہوں نے خبردار کیا کہ اگر انتخابات کے ذریعے ہمیں بے وقوف بنایا گیا تو اس کا نتیجہ اچھا نہیں ہوگا، اور ایسے انتخابات کی مثالیں دیگر ممالک میں بھی نہیں کامیاب ہو سکیں۔

جے یو آئی ف کے سربراہ نے مزید کہا کہ پارلیمنٹ میں 26 ویں آئینی ترمیم کی منظوری کے لیے ہمیں جبراً مجبور کیا جا رہا تھا، جس میں ہم نے ایک ماہ تک مذاکرات کر کے 36 اہم شقوں کو نکلوایا تاکہ پارلیمنٹ کی ساکھ بچ سکے۔ مولانا فضل الرحمٰن کا کہنا تھا کہ یکم جنوری 2028 سے سودی نظام کا خاتمہ ان کی کوششوں کا نتیجہ ہوگا، اور ان کی محنت سے پاکستان میں سود کا خاتمہ ہوگا۔

مولانا فضل الرحمٰن نے موجودہ اسمبلیوں کی حیثیت پر بھی سوال اٹھایا اور کہا کہ ان اسمبلیوں کا کوئی بھی فائدہ نہیں، کیونکہ ان کا وجود صرف کرسی کی لڑائی کے لیے ہے۔ انہوں نے خیبر پختونخوا میں حکومت کی کارکردگی پر بھی تنقید کی اور کہا کہ صوبہ آج بھی بے امنی اور افراتفری کا شکار ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ حکومت نااہل لوگوں کے ہاتھ میں ہے اور سیاست کا مقصد صرف اقتدار اور کرسی کا حصول بن چکا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ خیبر پختونخوا میں مذہبی جڑوں کو اکھاڑنے کے لیے این جی اوز کا استعمال کیا جا رہا ہے، اور مدارس، علوم اور سیاست کی حفاظت ان کی جماعت کی ذمہ داری ہے۔

مزید پڑھیے

اہم ترین

ایڈیٹر کا انتخاب