منگل, فروری 11, 2025

95 فلسطینیوں کی رہائی: اسرائیل کا بڑا اقدام

اسرائیلی حکومت نے حماس کے ساتھ جنگ بندی اور یرغمالیوں کے تبادلے کے معاہدے کی منظوری دے دی ہے۔ اس معاہدے کا اطلاق کل سے ہوگا۔ اسرائیلی میڈیا کے مطابق، اس معاہدے کو منظور کرانے کے لیے ڈونلڈ ٹرمپ کے مشرق وسطیٰ کے خصوصی مندوب نے اسرائیلی وزیرِ اعظم بنجامن نیتن یاہو پر دباؤ ڈالا تھا۔

اسرائیلی سیکیورٹی کابینہ کے اجلاس میں، جس میں 11 ارکان نے سادہ اکثریتی ووٹ کے ذریعے اس معاہدے کو منظوری دی، غزہ میں جنگ بندی اور یرغمالیوں کے تبادلے کے حوالے سے فیصلہ کیا گیا۔ اسرائیلی حکام نے اعلان کیا ہے کہ اس معاہدے کے تحت پہلے مرحلے میں حماس کی قید سے رہا ہونے والے 33 اسرائیلیوں کی تصاویر جاری کی گئی ہیں۔

اس کے جواب میں، اسرائیل نے 95 فلسطینیوں کی رہائی کا بھی اعلان کیا ہے، جن کے نام بھی منظر عام پر آ گئے ہیں۔ یہ اقدام دونوں فریقین کے درمیان ایک اہم پیشرفت سمجھی جا رہی ہے، جس سے ممکنہ طور پر مزید امن کے امکانات بڑھ سکتے ہیں۔

اسرائیلی سیکیورٹی کابینہ نے گزشتہ روز قطری وزیراعظم کی جانب سے غزہ میں جنگ بندی اور یرغمالیوں کی رہائی کے معاہدے کا اعلان ہونے کے بعد اس پر باضابطہ طور پر رضامندی ظاہر کی۔ یہ معاہدہ فریقین کے درمیان کشیدگی کو کم کرنے اور انسانی حقوق کی صورتحال کو بہتر بنانے کے لیے ایک اہم قدم ہو سکتا ہے۔

مزید پڑھیے

اہم ترین

ایڈیٹر کا انتخاب