خیبرپختونخوا کے مشیر اطلاعات بیرسٹر محمد علی سیف نے دعویٰ کیا ہے کہ سابق وزیرِاعظم نواز شریف نے اپنی ٹیم کو حکومت اور پی ٹی آئی کے درمیان مذاکرات کو ناکام بنانے کا ٹاسک دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ عسکری قیادت اور پاکستان تحریک انصاف کے رہنماؤں کی ملاقات کے بعد نواز شریف کے کیمپ میں بےچینی کی لہر دوڑ گئی ہے۔
بیرسٹر سیف نے اپنے ایک بیان میں الزام عائد کیا کہ حکومتی مذاکراتی کمیٹی کو غیر مؤثر بنانے کی کوششیں تیز ہو چکی ہیں، اور کچھ عناصر سرگرم ہیں جو ملک میں سیاسی استحکام پیدا ہونے کے خلاف ہیں۔ ان کے بقول، یہ لوگ اپنے اقتدار کو محفوظ رکھنے کے لیے ہر ممکن طریقے سے مذاکراتی عمل کو سبوتاژ کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
انہوں نے واضح کیا کہ پاکستان تحریک انصاف ملک میں امن و امان اور سیاسی ہم آہنگی کے لیے مذاکرات کا راستہ اختیار کر رہی ہے، لیکن حکومتی وزراء اپنی ذمہ داریوں کو نظرانداز کر کے سیاسی پوائنٹ اسکورنگ میں مصروف ہیں۔ بیرسٹر سیف نے کہا کہ وزراء کو اپنے حلف کی پاسداری کرتے ہوئے ذمہ داری کا مظاہرہ کرنا چاہیے اور عسکری قیادت اور پی ٹی آئی کی ملاقات کو سیاست کی نذر نہیں کرنا چاہیے۔
بیرسٹر محمد علی سیف نے اپنے بیان میں مزید کہا کہ سیاسی استحکام کے بغیر ملک ترقی نہیں کر سکتا اور موجودہ حالات میں مذاکرات ہی وہ واحد راستہ ہیں جو قوم کو بحران سے نکال سکتے ہیں۔