جمعرات, فروری 13, 2025

انٹرنیٹ کا بحران کب ختم ہوگا؟ شزا فاطمہ کا دلچسپ جواب

وزیرِ مملکت برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی شزا فاطمہ خواجہ نے کہا ہے کہ پاکستان میں اس وقت انٹرنیٹ کی خدمات مکمل طور پر فعال ہیں اور ملک بھر میں انٹرنیٹ کے مسئلے کو حل کر لیا گیا ہے۔ قومی اسمبلی کے اجلاس کے دوران پیپلز پارٹی کی رہنما شازیہ مری نے انٹرنیٹ کے مسائل اور ان کے حل کے بارے میں سوال کیا، جس پر شزا فاطمہ نے واضح طور پر کہا کہ تمام موبائل ایپس، بشمول واٹس ایپ، بہترین طریقے سے کام کر رہی ہیں۔

شزا فاطمہ خواجہ نے مزید کہا کہ حکومت تمام اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ مسلسل رابطے میں ہے اور اس دوران آئی ٹی کے شعبے میں مثبت ترقی ہوئی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ رواں سال کے آغاز سے اب تک پاکستان میں آئی ٹی کی گروتھ میں 28 فیصد کا اضافہ ہوا ہے اور 1.8 ارب ڈالر کی ایکسپورٹس بھی کی گئی ہیں۔

وزیرِ مملکت نے اس بات پر بھی روشنی ڈالی کہ سب میرین کیبل کی اپ گریڈیشن پر کام جاری ہے، جو کہ پاکستان کو سینٹرل ایشیا اور چین کے ساتھ انٹرنیٹ ڈیٹا کی ترسیل میں مرکزی حیثیت دے گا۔ اس اپ گریڈیشن سے پاکستان کے ذریعے اس خطے میں انٹرنیٹ کا ڈیٹا منتقل ہوگا۔

شزا فاطمہ نے بتایا کہ پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) نے آئی پی رجسٹریشن کے عمل کا باضابطہ آغاز کر دیا ہے اور وی پی این اور آئی پی کی رجسٹریشن بلا معاوضہ کی جا رہی ہے۔ اس وقت تک 31 ہزار سے زائد وی پی این رجسٹر ہو چکے ہیں، جن میں فری لانسرز اور کمپنیوں کا بھی حصہ ہے۔

یہ پیشرفت پاکستان کے انفارمیشن ٹیکنالوجی کے شعبے میں ایک اہم سنگ میل ہے اور حکومت کی جانب سے اس کے مزید استحکام کے لیے اقدامات کیے جا رہے ہیں۔

مزید پڑھیے

اہم ترین

ایڈیٹر کا انتخاب