جمعرات, فروری 13, 2025

اگر بانی پی ٹی آئی کو این آر او کی ضرورت ہوتی تو وہ دو سال پہلے ہی مانگ لیتے: شبلی فراز

پاکستان تحریکِ انصاف (پی ٹی آئی) کے سینئر رہنما شبلی فراز نے کہا ہے کہ اگر بانی پی ٹی آئی عمران خان کو این آر او کی ضرورت ہوتی تو وہ دو سال پہلے ہی یہ درخواست کرتے۔ پشاور میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے شبلی فراز نے کہا کہ پی ٹی آئی کی خواہش ہے کہ مسائل کو جلد حل کیا جائے اور ماضی میں ہونے والے واقعات کی غیرجانبدارانہ تفتیش کی جائے۔

انہوں نے 9 مئی کے واقعات سمیت دیگر اہم واقعات کی تحقیقات پر زور دیتے ہوئے کہا کہ یہ ضروری ہے کہ ان تمام مسائل کی غیر جانبدارانہ جانچ پڑتال ہو۔ شبلی فراز نے مزید کہا کہ پاکستان کی تاریخ میں اس قدر سیاسی قیدی نہیں رہے جتنے اس وقت ہیں، اور اس صورتحال کو بہتر بنانے کی ضرورت ہے۔

پی ٹی آئی کے رہنما نے واضح کیا کہ اگر کوئی فریق ہٹ دھرمی پر قائم رہتا ہے تو سیاسی عدم استحکام میں مزید اضافہ ہو گا۔ ان کا کہنا تھا کہ حکومت کے پاس بانی پی ٹی آئی کے خلاف کوئی ٹھوس شواہد نہیں ہیں اور تمام کیسز کو جعلی طور پر بنایا گیا ہے۔ شبلی فراز نے امید ظاہر کی کہ کل القادر کیس کا فیصلہ سنایا جائے گا۔

انہوں نے 26 ویں آئینی ترمیم کی مخالفت کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ یہ ترمیم صرف کچھ افراد کو نوازنے کے لیے کی گئی تھی۔ تحریکِ انصاف کے رہنما نے چیف الیکشن کمشنر کی تعیناتی کو ایک قانونی تقاضہ قرار دیا اور کہا کہ موجودہ چیف الیکشن کمشنر نے ملکی تاریخ کے سب سے متنازع انتخابات کرائے ہیں۔

اس بیانیے کے ذریعے شبلی فراز نے حکومتی کارروائیوں اور ملکی سیاسی صورتحال پر اپنے موقف کا اظہار کیا۔

مزید پڑھیے

اہم ترین

ایڈیٹر کا انتخاب