جمعرات, فروری 13, 2025

پی ٹی آئی نے حکومت کو مذاکرات کے تیسرے دور میں تحریری مطالبات پیش کر دیے

حکومت اور پاکستان تحریکِ انصاف (پی ٹی آئی) کے درمیان مذاکرات کا تیسرا دور پارلیمنٹ ہاؤس میں جاری ہے۔ اجلاس کی صدارت اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق کر رہے ہیں، اور پی ٹی آئی نے اس موقع پر حکومت کو اپنے تحریری مطالبات پیش کر دیے ہیں۔

پی ٹی آئی کی کمیٹی کے ذرائع کے مطابق، مطالبات کو بانی پی ٹی آئی عمران خان سے مکمل ہدایات حاصل کرنے کے بعد تحریری شکل دی گئی ہے۔ پی ٹی آئی نے مختلف اہم مطالبات حکومت کے سامنے رکھے ہیں جن میں اسلام آباد ہائی کورٹ میں رینجرز اور پولیس کے داخلے کی انکوائری کرانے، اور 9 مئی کے واقعات کی سی سی ٹی وی ویڈیوز کی تحقیقات شامل ہیں۔ پی ٹی آئی نے یہ بھی مطالبہ کیا ہے کہ 9 مئی کے دوران گرفتار کارکنوں اور تشدد کا شکار افراد کی فہرست پیش کی جائے۔

اسی طرح، پی ٹی آئی نے 9 مئی کے واقعات پر ایف آئی آر کے حوالے سے بھی تحفظات کا اظہار کیا اور سوال اٹھایا کہ آیا اس پر میڈیا پر سنسرشپ لگائی گئی تھی یا صحافیوں کو ہراساں کیا گیا؟ پی ٹی آئی نے یہ بھی مطالبہ کیا ہے کہ ملک بھر میں انٹرنیٹ شٹ ڈاؤن کی تحقیقات کر کے ذمہ داریوں کا تعین کیا جائے۔

مزید برآں، پی ٹی آئی نے 24 سے 27 نومبر 2024ء کے دوران ہونے والے واقعات کی تحقیقات کے لیے کمیشن تشکیل دینے کی تجویز دی ہے۔ اس کمیشن کو مظاہرین پر فائرنگ کے احکامات دینے والوں کی شناخت کرنی ہوگی اور اسپتالوں میں زخمیوں کے علاج کے دوران کی سی سی ٹی وی ریکارڈنگ کی جانچ کرنی ہوگی۔

حکومتی کمیٹی کے ذرائع کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی کے مطالبات سامنے آنے کے بعد حکومتی قیادت کو اعتماد میں لیا جائے گا۔ وزیرِ اعظم شہباز شریف کے مشیرِ سیاسی امور رانا ثناء اللّٰہ نے اپنے ایک بیان میں کہا تھا کہ مذاکرات جمہوری عمل کا حصہ ہیں اور ان مطالبات کو پارٹی قیادت کے سامنے رکھا جائے گا تاکہ اس پر مزید بحث کی جا سکے۔

رانا ثناء اللّٰہ نے مزید کہا کہ مذاکرات کی اہمیت اس بات میں ہے کہ جوڈیشل کمیشن کی تشکیل اور اس کے اختیارات پر ابھی تک کوئی بات نہیں ہوئی۔

مزید پڑھیے

اہم ترین

ایڈیٹر کا انتخاب