سوئیڈن میں ایٹمی تابکاری فضلے کے لیے ایک محفوظ ذخیرہ گاہ کی تعمیر کا آغاز کر دیا گیا ہے، جو ایک لاکھ سال تک ایٹمی فضلے کو محفوظ رکھنے کے لیے بنائی جائے گی۔ یہ ذخیرہ گاہ سوئیڈن کے دارالحکومت اسٹاک ہوم سے 150 کلومیٹر شمال میں فورس مارک کے علاقے میں تعمیر ہو رہی ہے، جہاں پہلے ہی سوئیڈن کا ایک ایٹمی ری ایکٹر بھی موجود ہے۔ اس ذخیرہ گاہ کی خاص بات یہ ہے کہ اس میں 60 کلومیٹر طویل زیرِ زمین سرنگیں شامل ہوں گی، جو اس فضلے کو طویل مدت تک محفوظ رکھنے کی سہولت فراہم کریں گی۔
بین الاقوامی میڈیا کے مطابق سوئیڈن دنیا کا دوسرا ملک بنے گا جہاں تابکاری مواد کو ٹھکانے لگانے کے لیے اس طرح کی ذخیرہ گاہ کی تعمیر کی جا رہی ہے۔ فن لینڈ اس سلسلے میں پہلا ملک ہے، جہاں اس نوعیت کی ذخیرہ گاہ کی تعمیر تقریباً مکمل ہو چکی ہے۔
اس ذخیرہ گاہ کا مقصد دنیا بھر میں موجود 3 لاکھ ٹن ایٹمی فضلے کو محفوظ طریقے سے ذخیرہ کرنا ہے، جن میں سے بیشتر مواد ابھی تک ایٹمی ری ایکٹرز کے تالابوں میں رکھا جا رہا ہے۔ سوئیڈن کی وزیرِ ماحولیات رومینا پورموختاری نے اس منصوبے کے آغاز پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اگرچہ کچھ لوگوں کا خیال تھا کہ یہ ممکن نہیں ہو گا، لیکن آج یہ حقیقت بن چکا ہے۔
سوئیڈن کی نیو کلیئر فیول اینڈ ویسٹ مینجمنٹ کمپنی کے مطابق، اس ذخیرہ گاہ کی سہولت 2030ء کی دہائی کے آخر تک فعال ہو جائے گی، اور 2080ء تک یہ مکمل طور پر بھر جانے کے بعد بند کر دی جائے گی۔ یہ منصوبہ عالمی سطح پر ایٹمی فضلے کو محفوظ کرنے کے لیے ایک اہم سنگ میل ہے، جس کا مقصد مستقبل کی نسلوں کو اس سے پیدا ہونے والے خطرات سے محفوظ رکھنا ہے۔