منگل, فروری 11, 2025

جنگ بندی معاہدے کے بعد ایک نیا دور کا آغاز ہوگا، حماس رہنما ڈاکٹر خلیل الحیہ

غزہ میں حماس کے رہنما ڈاکٹر خلیل الحیہ نے جنگ بندی معاہدے کے بعد نیا دور شروع ہونے کا اعلان کیا ہے اور کہا ہے کہ اہل غزہ نے اپنے وعدے کو سچ ثابت کر دکھایا ہے۔ اپنے ایک بیان میں ڈاکٹر خلیل الحیہ نے غزہ کے عوام کی صبر و تحمل کی تعریف کی اور کہا کہ انہوں نے بے شمار تکالیف اور مشکلات برداشت کیں جو کسی اور نے نہیں جھیلیں۔

خلیل الحیہ کا کہنا تھا کہ یہ خوشی اور کامیابی ان کے عزم، جدوجہد، صبر، قربانیوں اور خدمات کا نتیجہ ہے۔ انہوں نے عظیم شہداء کی قربانیوں کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ ان کی قربانیاں غزہ کے لوگوں کے لیے ایک عظیم رہنمائی کا سبب بنی ہیں۔

انہوں نے اس بات کا بھی ذکر کیا کہ اس جنگ میں شریک ہونے والے تمام افراد کو سلام پیش کرتے ہیں، خاص طور پر شہید اسماعیل ہنیہ، شہید یحییٰ السنوار اور شہید صالح العاروری کو، جنہوں نے اس عظیم جدوجہد میں اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کیا۔ اس کے علاوہ، خلیل الحیہ نے حزب اللہ کے مجاہدین کی قربانیوں کو سراہا اور ان میں سید حسن نصر اللہ اور ان کے ساتھیوں کا ذکر کیا جنہوں نے القدس کی آزادی کے لیے سیکڑوں شہداء دیے۔

ڈاکٹر خلیل الحیہ نے قابض افواج کے جنگی جرائم اور انسانیت دشمن اقدامات کا بھی ذکر کیا اور کہا کہ ان جرائم کے ذمہ داروں کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ قابض افواج غزہ کے عوام اور مزاحمت کو کبھی بھی شکست نہیں دے سکتیں، چاہے اس میں کتنا ہی وقت کیوں نہ لگے۔

واضح رہے کہ غزہ جنگ بندی معاہدہ تین مراحل پر مشتمل ہے، جس کا پہلا مرحلہ چھ ہفتوں پر محیط ہوگا۔ اس کے دوران اسرائیلی فوج غزہ کی سرحد کے اندر 700 میٹر تک محدود رہے گی، اور جنگ بندی کے اس مرحلے میں اسرائیل تقریباً 2000 فلسطینی قیدیوں کو رہا کرے گا، جن میں عمر قید کے 250 قیدی بھی شامل ہوں گے۔

مزید پڑھیے

اہم ترین

ایڈیٹر کا انتخاب