پشاور ہائی کورٹ نے وزیرِ اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور کو درج مقدمات میں گرفتار نہ کرنے کا فیصلہ سنایا ہے۔ عدالت نے علی امین گنڈاپور کی حفاظتی ضمانت کی درخواست پر سماعت کرتے ہوئے انہیں تین ہفتوں کے لیے مزید ضمانت دے دی۔
سماعت پشاور ہائی کورٹ کے چیف جسٹس اشتیاق ابراہیم اور جسٹس وقار احمد پر مشتمل دو رکنی بنچ نے کی۔ دورانِ سماعت ایڈووکیٹ جنرل نے عدالت کو آگاہ کیا کہ وزیرِ اعلیٰ اسلام آباد میں قومی اسمبلی کے اسپیکر ایاز صادق کی سربراہی میں ایک مذاکراتی میٹنگ میں شریک ہیں، جس کی وجہ سے وہ عدالت میں پیش نہیں ہو سکتے۔ اس بنیاد پر ان کی حاضری سے استثنیٰ کی درخواست دائر کی گئی تھی۔
عدالت نے درخواست پر غور کرتے ہوئے وزیرِ اعلیٰ کے خلاف درج مقدمات میں گرفتاری سے روکنے کا حکم دیا اور کیس کی سماعت 11 فروری تک ملتوی کر دی۔ اس کے علاوہ، علی امین گنڈاپور کی حفاظتی ضمانت میں مزید تین ہفتوں کی توسیع کر دی گئی۔
یہ فیصلہ وزیرِ اعلیٰ کی قانونی کارروائیوں میں ایک اہم پیشرفت ہے اور ان کی گرفتاری پر عائد پابندی کے حوالے سے قانونی تحفظ فراہم کرتا ہے۔ اس کیس میں مزید پیش رفت 11 فروری کو متوقع ہے، جب اس کی دوبارہ سماعت ہوگی۔