حکومت اور تحریک انصاف کے درمیان مذاکرات کا تیسرا دور آج اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق کی زیر صدارت ہوگا۔ اجلاس صبح ساڑھے گیارہ بجے پارلیمنٹ ہاؤس میں منعقد ہوگا، جس میں تحریک انصاف کی قیادت اپنے مطالبات تحریری طور پر پیش کرے گی۔
اپوزیشن کمیٹی کے ذرائع نے تصدیق کی ہے کہ انہوں نے اپنے بانی چیئرمین سے مذاکرات کے حوالے سے مکمل ہدایات لے لی ہیں۔ ان ہدایات کے مطابق تحریک انصاف نے اپنے مطالبات کو تحریری شکل دے دی ہے۔ توقع ہے کہ اجلاس میں پی ٹی آئی کمیٹی 9 مئی اور 26 نومبر کے واقعات پر جوڈیشل کمیشن کے قیام اور تمام گرفتار کارکنان کی رہائی کے مطالبات پیش کرے گی۔
حکومتی کمیٹی کے ذرائع کے مطابق، پی ٹی آئی کے مطالبات کا جائزہ لینے کے بعد حکومتی کمیٹی اپنی قیادت کو اعتماد میں لے گی۔ حکومتی ذرائع کا کہنا ہے کہ مذاکرات ملک میں سیاسی استحکام اور پارلیمانی ہم آہنگی کے لیے کیے جا رہے ہیں، لیکن مذاکراتی عمل میں دوسری جانب سے مشروط پیش رفت کی وجہ سے مثبت نتائج حاصل کرنا ممکن نہیں ہو سکتا۔
یہ دیکھنا باقی ہے کہ 31 جنوری تک مذاکرات میں کوئی اہم پیش رفت ہو سکتی ہے یا نہیں، تاہم دونوں فریقین کے بیانات سے مذاکراتی عمل میں پیچیدگیوں کا اشارہ ملتا ہے۔ حکومتی کمیٹی نے واضح کیا ہے کہ وہ خلوص نیت کے ساتھ بات چیت جاری رکھے ہوئے ہے تاکہ سیاسی بحران کے خاتمے کی راہ ہموار ہو۔