منگل, فروری 11, 2025

بائیڈن نے غزہ میں اسرائیل اور حماس کے معاہدے کا اعلان کر دیا

امریکی صدر جو بائیڈن نے اعلان کیا ہے کہ غزہ میں حماس اور اسرائیل کے درمیان معاہدہ طے پا گیا ہے۔ اپنے بیان میں بائیڈن نے کہا کہ وہ خوش ہیں کہ اس معاہدے کے تحت یرغمالیوں کی رہائی ممکن ہو سکے گی۔ انہوں نے اس معاہدے کو امریکی سفارتکاری کی مسلسل اور انتھک کاوشوں کا نتیجہ قرار دیا۔

بائیڈن کا کہنا تھا کہ یہ معاہدہ غزہ میں جاری لڑائی کو ختم کرے گا، فلسطینی شہریوں کو ضروری انسانی امداد فراہم کرے گا، اور 15 ماہ سے زائد عرصے سے قید یرغمالیوں کو ان کے خاندانوں سے دوبارہ ملا دے گا۔

دوسری جانب، سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بھی غزہ جنگ بندی معاہدے پر تبصرہ کرتے ہوئے اسے اپنی “تاریخی فتح” کا نتیجہ قرار دیا۔ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ ان کی کامیابی نے دنیا کو امن کی حمایت کا واضح پیغام دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان کی انتظامیہ دنیا میں امن کو فروغ دینے کی پالیسی پر عمل پیرا رہے گی۔

واضح رہے کہ غزہ جنگ بندی معاہدہ تین مراحل پر مشتمل ہے۔ پہلے مرحلے میں، جو چھ ہفتوں پر محیط ہوگا، اسرائیلی فوج غزہ کی سرحد کے اندر 700 میٹر تک محدود رہے گی۔ اس دوران اسرائیل تقریباً 2000 فلسطینی قیدیوں کو رہا کرے گا، جن میں عمر قید کے 250 قیدی بھی شامل ہیں۔

یہ معاہدہ نہ صرف خطے میں کشیدگی کم کرنے کا ذریعہ بنے گا بلکہ انسانی ہمدردی کے لیے ایک اہم قدم بھی تصور کیا جا رہا ہے۔

مزید پڑھیے

اہم ترین

ایڈیٹر کا انتخاب