پاکستان تحریکِ انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما شیر افضل مروت نے حال ہی میں پارلیمنٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے احتجاج اور میڈیا میں شرکت کے حوالے سے اپنے خیالات کا اظہار کیا۔ مروت نے “اووو اووو” والے احتجاج کو ناپسند کرتے ہوئے کہا کہ ایسے احتجاج عموماً “گیدڑوں” کی جانب سے کیے جاتے ہیں، نہ کہ سنجیدہ کارکنوں کی طرف سے۔ انہوں نے مزید وضاحت دیتے ہوئے کہا کہ اگر ان کی پارٹی انہیں اس طرح کے نعرے لگانے کی ہدایت دے گی، تو وہ ان کے حکم پر عمل کریں گے، مگر ان کے مطابق یہ قسم کے احتجاج کی شکل پسندیدہ نہیں۔
اپنے بیان میں مروت نے ملک میں جاری انٹرنیٹ مسائل پر بھی تشویش کا اظہار کیا اور کہا کہ حکومت کو یہ مسائل حل کرنے کی ذمہ داری لینی چاہیے تاکہ عوام کو بہتر انٹرنیٹ سروسز میسر آئیں۔ ان کا کہنا تھا کہ انٹرنیٹ کے مسائل سے روزمرہ زندگی اور کاروباری سرگرمیاں متاثر ہو رہی ہیں اور حکومت کو اس حوالے سے فوری اقدامات کرنے کی ضرورت ہے۔
اس کے علاوہ، مروت نے بتایا کہ انہوں نے اپنے دوستوں کے مشورے پر کچھ ہفتوں کے لیے الیکٹرانک میڈیا سے دور رہنے کا فیصلہ کیا ہے۔ انہوں نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر ایک بیان جاری کرتے ہوئے میڈیا دوستوں سے درخواست کی کہ وہ انہیں ٹی وی پروگرامز میں شرکت کے لیے مجبور نہ کریں۔
مروت کا میڈیا میں کم شرکت اور احتجاج کے حوالے سے دیے گئے بیانات نے سیاسی منظرنامے میں نئی بحث کو جنم دیا ہے، خاص طور پر پی ٹی آئی کی حکمت عملی اور حکومت کے ساتھ جاری تناؤ کے حوالے سے۔ ان کے بیانات عوامی مسائل اور سیاسی اختلافات کو اجاگر کرتے ہیں۔