جمعرات, فروری 13, 2025

ہمارے ساتھ جو ہوا اس کے بعد قانون پر اعتماد ختم ہو گیا – بشریٰ بی بی

اسلام آباد کی انسداد دہشت گردی عدالت میں گاڑی سے رینجرز اہلکاروں کو ٹکر مارنے کے مقدمے کی سماعت کے دوران بشریٰ بی بی نے عدالتی نظام پر عدم اعتماد کا اظہار کیا۔ کیس کی سماعت انسداد دہشت گردی عدالت کے جج طاہر عباس سپرا نے کی، جس میں بشریٰ بی بی عدالت میں پیش ہوئیں۔

سماعت کے دوران، بشریٰ بی بی اور جج طاہر عباس کے درمیان مکالمہ ہوا۔ جج نے کہا کہ کیس میں تھوڑا وقت ضرور لگا ہے لیکن تمام قانونی تقاضے پورے کیے گئے ہیں۔ اس پر بشریٰ بی بی نے جواب دیا، “کوئی بات نہیں، لیکن ہمارا عدالتوں سے اعتماد اٹھ گیا ہے۔”

جج طاہر عباس نے ان کے خدشات کو رد کرتے ہوئے کہا کہ عدالتی نظام ختم نہیں ہوا اور اس کے بغیر معاشرہ برقرار نہیں رہ سکتا۔ انہوں نے مزید کہا، “آپ پہلے بھی میرے پاس کچہری میں پیش ہوتی رہی ہیں، عدالتی نظام جیسا بھی ہے، موجود ہے۔”

بشریٰ بی بی نے ٹرائل کے دوران ججز کی حالت زار کا ذکر کرتے ہوئے کہا، “ایک جج صاحب کا بلڈ پریشر 200 تک پہنچ گیا لیکن انہوں نے ہمیں سزا سنانی تھی۔ ملک میں قانون موجود ہے لیکن انصاف نہیں۔ بانی پی ٹی آئی آئین کی بالادستی کے لیے جیل میں ہیں، اور جو کچھ ہمارے ساتھ ہوا، اس کے بعد قانون پر یقین ختم ہو گیا ہے۔”

عدالت نے بشریٰ بی بی کی درخواست پر فیصلہ سناتے ہوئے تھانہ رمنا کے مقدمے میں ان کی عبوری ضمانت 7 فروری تک منظور کر لی۔

مزید پڑھیے

اہم ترین

ایڈیٹر کا انتخاب