امریکی صدر جو بائیڈن نے حالیہ بیان میں کہا ہے کہ یرغمالیوں کی رہائی اور غزہ میں جنگ بندی معاہدے کے قریب پہنچنے کی اطلاعات ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ دونوں فریقوں کے درمیان مذاکرات میں اہم پیشرفت ہوئی ہے اور معاہدے کے حتمی نتیجے تک پہنچنے میں زیادہ وقت نہیں لگے گا۔
خبر رساں اداروں کے مطابق، صدر بائیڈن نے امیر قطر شیخ تمیم بن حمد آل ثانی کے ساتھ ٹیلی فون پر بات چیت کی اور غزہ میں جاری جنگ بندی معاہدے پر تفصیل سے تبادلہ خیال کیا۔ اس موقع پر، امریکی مشیر قومی سلامتی جیک سلیوان نے بھی تصدیق کی کہ جنگ بندی معاہدے کو رواں ہفتے کے اندر حتمی شکل دی جائے گی۔
سلیوان کا کہنا تھا کہ ابتدائی طور پر 30 اسرائیلی یرغمالیوں کے بدلے سیکڑوں فلسطینی قیدیوں کی رہائی ممکن ہو گی، جس سے دونوں طرف سے اہم کمیونیکیشن کے مواقع پیدا ہوں گے۔ اس معاہدے کی تکمیل نہ صرف یرغمالیوں کے اہل خانہ کے لیے خوشی کا باعث بنے گی بلکہ اس سے خطے میں ایک پائیدار امن کے قیام کی امید بھی پیدا ہو گی۔
دوسری جانب، مقبوضہ غزہ پٹی میں اسرائیلی حملوں کا سلسلہ جاری ہے، جس میں حالیہ دنوں میں مزید 45 فلسطینی شہید ہوگئے ہیں۔ شمالی غزہ میں اسرائیلی فوج کی کارروائی کے دوران پانچ اسرائیلی فوجی ہلاک اور آٹھ زخمی ہوئے ہیں۔ ان تازہ جھڑپوں نے جنگ کی شدت کو مزید بڑھا دیا ہے، تاہم جنگ بندی معاہدے کی قریب آمد سے متعلق امیدیں ابھی بھی زندہ ہیں۔