بدھ, فروری 12, 2025

جنوبی کوریا: معطل صدر کے مواخذے کا عدالتی ٹرائل آج سے شروع ہوگا

جنوبی کوریا میں معطل صدر یون سک یول کے خلاف مواخذے سے متعلق عدالتی کارروائی کا آغاز آج ہوگا۔ یہ مقدمہ ملک میں سیاسی بحران کے پس منظر میں ایک اہم موڑ ثابت ہو سکتا ہے۔

خبر رساں اداروں کے مطابق معطل صدر یون سک یول کے خلاف مواخذے کی پہلی سماعت آج ہو رہی ہے۔ یون کی قانونی ٹیم نے اعلان کیا ہے کہ وہ سیکیورٹی خدشات کی وجہ سے آج کی سماعت میں شامل نہیں ہوں گے۔ ان کے وکلاء کا کہنا ہے کہ یون آئندہ سماعتوں میں شرکت کا فیصلہ حالات کا جائزہ لینے کے بعد کریں گے۔

یون سک یول نے 3 دسمبر کو جنوبی کوریا میں مارشل لاء نافذ کرنے کی کوشش کی تھی۔ تاہم، ان کے اس اقدام کو پارلیمنٹ نے صرف تین گھنٹوں کے اندر قرارداد منظور کرکے ناکام بنا دیا۔ اس کے نتیجے میں یون کو فوری طور پر عہدے سے معطل کر دیا گیا۔ یہ واقعہ جنوبی کوریا کے لیے ایک شدید سیاسی بحران کا سبب بنا، جس نے ملکی تاریخ کو ہلا کر رکھ دیا۔

مواخذے سے متعلق عدالتی کارروائی پانچ سماعتوں پر مشتمل ہوگی، اور آخری سماعت 4 فروری کو مقرر ہے۔ استغاثہ کے وکیل کم نم جو نے بتایا کہ مقدمہ بنیادی طور پر مارشل لاء کے اعلان اور اس کے اثرات پر مرکوز ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اس نوعیت کے مقدمات میں ملوث افراد کو ماضی میں بھی سزائیں دی جا چکی ہیں، اور کیس کے حقائق واضح ہیں، اس لیے جلد فیصلے کی توقع کی جا سکتی ہے۔

یہ عدالتی کارروائی جنوبی کوریا کے سیاسی منظرنامے کے لیے نہایت اہم قرار دی جا رہی ہے۔

مزید پڑھیے

اہم ترین

ایڈیٹر کا انتخاب