غزہ میں 2025 کے آغاز میں اسرائیلی حملوں کی شدت میں اضافہ دیکھنے کو ملا ہے، جہاں سال نو کے پہلے ہفتے میں کم از کم 74 فلسطینی بچے شہید ہو چکے ہیں۔ اقوام متحدہ کے بچوں کے حقوق کے ادارے یونیسیف نے اس بارے میں اطلاع دی ہے کہ اسرائیلی حملوں کے نتیجے میں 74 معصوم بچے اپنی زندگیوں سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں۔
عرب میڈیا کے مطابق، غزہ پر اسرائیلی حملوں کا سلسلہ مسلسل جاری ہے اور حالیہ 24 گھنٹوں میں مزید 22 فلسطینیوں کو شہید کر دیا گیا ہے۔ اس دوران، اسرائیلی فوج کی کارروائیوں میں شہید ہونے والوں کی تعداد میں مزید اضافہ ہوا ہے، اور گزشتہ 15 ماہ کے دوران 46 ہزار سے زیادہ فلسطینی شہید ہو چکے ہیں۔ اس تشویشناک صورتحال کے دوران، 2025 کے ابتدائی 9 دنوں میں اسرائیلی حملوں میں 490 فلسطینی جان سے گئے ہیں۔
اسرائیلی حملوں کے نتیجے میں غزہ میں انسانی حقوق کی پامالی اور انسانی بحران میں شدید اضافہ ہوا ہے۔ معصوم بچوں، خواتین اور بزرگوں کی شہادت نے عالمی سطح پر غم و غصے کی لہر پیدا کر دی ہے۔ فلسطینیوں کے لیے یہ وقت انتہائی مشکل اور کربناک ہے، جہاں وہ نہ صرف اپنی زندگیوں کے تحفظ کی جدوجہد کر رہے ہیں، بلکہ اپنے عزیزوں کی شہادت کا بھی سامنا کر رہے ہیں۔
یونیسیف نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ غزہ میں بچوں کی حفاظت کے لیے فوری اقدامات کرے اور اسرائیلی حملوں کے دوران بچوں کے حقوق کی مکمل حفاظت کو یقینی بنائے۔ اس کے ساتھ ساتھ فلسطینیوں کے لیے انسانی امداد اور بین الاقوامی مداخلت کی ضرورت بھی شدت اختیار کر چکی ہے تاکہ اس خونریزی کا فوری خاتمہ کیا جا سکے۔