فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون نے ایران کو مشرقِ وسطیٰ میں ایک اہم اسٹریٹجک اور سیکیورٹی چیلنج قرار دیا ہے۔ انہوں نے یہ بات اپنے تازہ ترین بیان میں کہی، جس میں انہوں نے ایران کے بڑھتے ہوئے اثرات اور اس کے خطے پر اثرات کی جانب توجہ مبذول کرائی۔
صدر میکرون نے اس بات پر زور دیا کہ ایران کی پالیسیوں اور سرگرمیوں کی وجہ سے مشرقِ وسطیٰ میں سیکیورٹی کی صورتحال پیچیدہ ہو چکی ہے، جس سے خطے کی استحکام کو خطرہ لاحق ہو سکتا ہے۔ فرانسیسی صدر نے ایران کے اسٹریٹجک رویے کو ایک چیلنج کے طور پر بیان کیا، جو کہ عالمی سطح پر سیکیورٹی کی فضا کو متاثر کر رہا ہے۔
ایرانی وزارتِ خارجہ نے فرانسیسی صدر کے بیان کا سخت جواب دیا ہے، جس میں کہا گیا کہ صدر میکرون کا بیان بے بنیاد اور متضاد ہے۔ ترجمان نے دعویٰ کیا کہ یہ بیان صرف قیاس آرائیوں پر مبنی ہے اور ایران کی پالیسیوں کو صحیح طور پر نہیں سمجھا گیا۔ ایرانی وزارتِ خارجہ نے فرانس سے درخواست کی کہ وہ مشرقِ وسطیٰ کے امن و استحکام کے لیے اپنے غیر تعمیری نقطہ نظر پر نظرِ ثانی کرے اور ایران کے ساتھ ایک معقول بات چیت کا آغاز کرے۔
یہ بیان ایران اور فرانس کے درمیان بڑھتی ہوئی سیاسی کشیدگی کو مزید واضح کرتا ہے اور اس بات کو ظاہر کرتا ہے کہ دونوں ممالک کے درمیان تعلقات میں تناؤ موجود ہے۔ ایران نے ہمیشہ اپنی پالیسیوں کو خطے کے مفاد میں قرار دیا ہے، جبکہ فرانس ایران کی سرگرمیوں کو مشرقِ وسطیٰ کے لیے خطرہ سمجھتا ہے۔
یہ صورتحال عالمی سطح پر بھی اہمیت اختیار کرتی جا رہی ہے، کیونکہ مشرقِ وسطیٰ میں ایران کا کردار دنیا بھر میں سیکیورٹی اور سیاسی مسائل کی بنیاد بن چکا ہے۔