بدھ, فروری 12, 2025

کینیڈا کو اب باضابطہ طور پر امریکا کی 51ویں ریاست بن جانا چاہیے: ڈونلڈ ٹرمپ

امریکا کے نومنتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کینیڈا کے وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو کے مستعفی ہونے کے بعد ایک تجویز پیش کی ہے جس میں کہا گیا کہ کینیڈا کو باضابطہ طور پر امریکا کی 51ویں ریاست بننا چاہیے۔ ٹرمپ نے اس تجویز کو کینیڈا کے شہریوں کے لیے فائدہ مند قرار دیا اور کہا کہ امریکا کے ساتھ ضم ہونے سے کینیڈا کی اقتصادی مشکلات کا خاتمہ ہو گا۔

کینیڈا کے وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو نے حالیہ سیاسی بحران اور پارٹی قیادت میں اختلافات کے سبب وزارتِ عظمیٰ کے عہدے سے استعفیٰ دے دیا ہے۔ تاہم، وہ اس وقت تک کینیڈا کے نگراں وزیرِ اعظم کے طور پر کام کریں گے جب تک حکومتی جماعت میں نئے سربراہ کا انتخاب نہیں ہوتا۔ اس استعفیٰ کے بعد لیبر پارٹی میں قیادت کا خلا پیدا ہو گیا ہے۔

ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے بیان میں کہا کہ کینیڈا کے شہری امریکا کی 51ویں ریاست بننے پر خوش ہوں گے اور اس سے کینیڈا کو تجارتی خسارے سے چھٹکارا حاصل ہو گا۔ ٹرمپ نے مزید کہا کہ امریکا اور کینیڈا کے ضم ہونے سے دونوں ممالک روس اور چین کے بحری جہازوں کے خطرات سے محفوظ ہو جائیں گے، اور اس سے دونوں ملکوں کی سلامتی میں مزید استحکام آ جائے گا۔

ٹرمپ کے مطابق، اس طرح کے انضمام سے کینیڈا کے شہریوں کے لیے اقتصادی مواقع بڑھیں گے اور انہیں کم ٹیکس ادا کرنا پڑے گا، جس سے امریکا کی معیشت بھی مستحکم ہو گی۔ انہوں نے اس اقدام کو دونوں ممالک کو ایک عظیم طاقت میں بدلنے کا ذریعہ قرار دیا، جس سے عالمی سطح پر دونوں ملکوں کی قوت میں اضافہ ہو گا۔

مزید پڑھیے

اہم ترین

ایڈیٹر کا انتخاب