بدھ, فروری 12, 2025

کشیدگی سے فائدہ، افغانستان میں پاکستانی حملوں پر بھارت کا شدید شور!

بھارت نے پیر کے روز افغانستان میں مبینہ پاکستانی فضائی حملوں کی مذمت کرتے ہوئے ایک غیر معمولی بیان جاری کیا، جس میں ان حملوں کے نتیجے میں خواتین اور بچوں سمیت افغان شہریوں کی ہلاکت پر افسوس کا اظہار کیا گیا۔ یہ حملے، جن کا پاکستان نے کبھی عوامی طور پر اعتراف نہیں کیا، افغانستان کے صوبہ پکتیکا میں دو ہفتے قبل ہوئے تھے۔

بھارتی وزارت خارجہ کے ترجمان رندھیر جیسوال نے نئی دہلی میں ایک بیان میں کہا، “ہم نے میڈیا رپورٹس میں خواتین اور بچوں سمیت افغان شہریوں پر فضائی حملوں کا جائزہ لیا ہے، جن میں کئی قیمتی جانیں ضائع ہوئیں۔ ہم ان حملوں کی شدید مذمت کرتے ہیں۔”

بھارتی ترجمان نے مزید کہا کہ پاکستان اپنی اندرونی ناکامیوں کا الزام پڑوسیوں پر ڈالنے کی پرانی روایت رکھتا ہے۔ بھارت کے اس بیان میں دونوں ممالک کے درمیان موجود کشیدگی سے فائدہ اٹھانے کے الزامات بھی شامل تھے۔

پاکستان کی جانب سے تاحال کوئی سرکاری ردعمل سامنے نہیں آیا، تاہم اسلام آباد کے سرکاری ذرائع نے بھارتی الزامات کو بے بنیاد قرار دیا ہے۔ پاکستانی حکام کا کہنا ہے کہ سرحدی علاقوں میں کارروائیوں کا ہدف کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کے دہشت گرد ٹھکانے تھے، اور ان میں کوئی افغان شہری ہلاک نہیں ہوا۔

بھارت اور طالبان کے درمیان حالیہ روابط بھی قابل ذکر ہیں۔ بھارتی حکام نے کابل کا دورہ کرکے افغان قیادت سے ملاقات کی، جسے نئی دہلی کے مؤقف میں ایک بڑی تبدیلی قرار دیا جا رہا ہے۔ موجودہ حالات میں، بھارت افغان طالبان کے ساتھ ورکنگ ریلیشن قائم کرنے کی کوشش کر رہا ہے، جبکہ پاکستان اور افغانستان کے تعلقات انتہائی کشیدہ ہیں۔

مزید پڑھیے

اہم ترین

ایڈیٹر کا انتخاب