کینیڈا کے وزیرِ اعظم جسٹن ٹروڈو کے اس ہفتے استعفیٰ دینے کا امکان ہے، جس کے بارے میں غیر ملکی میڈیا رپورٹس میں دعویٰ کیا جا رہا ہے۔ ان رپورٹس کے مطابق، ٹروڈو لبرل پارٹی کے رہنما کے طور پر اپنے عہدے سے جلد مستعفی ہو سکتے ہیں۔ ’دی گلوب اینڈ میل‘ نے تین مختلف ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے اس خبر کی تصدیق کی ہے۔
ذرائع کے مطابق، ٹروڈو نے ابھی تک استعفے کا اعلان کرنے کی حتمی تاریخ نہیں رکھی، لیکن یہ اعلان رواں ہفتے بدھ کے روز متوقع ہے، جب قومی کاکس کا ایک اہم اجلاس ہوگا۔ میڈیا کے مطابق، ٹروڈو کی جانب سے استعفیٰ دینے کا فیصلہ پارٹی کے اندر بڑھتے ہوئے دباؤ کے بعد سامنے آیا ہے، خاص طور پر لبرل پارٹی کے اراکین کے درمیان۔
پچھلے کچھ ماہ سے ٹروڈو کی قیادت پر سوالات اٹھ رہے تھے، خاص طور پر جب پارٹی اقتدار میں رہتے ہوئے عوامی حمایت میں کمی محسوس کر رہی تھی۔ دسمبر 2024 میں میڈیا میں یہ خبریں آئیں کہ وزیرِ اعظم کی پارٹی کو آئندہ انتخابات میں مشکلات کا سامنا ہو سکتا ہے۔ مہنگائی اور ہاؤسنگ کے بحران کے علاوہ عوام میں حکومت کے خلاف غم و غصہ بڑھ رہا ہے۔
کینیڈا کی سب سے زیادہ گنجان آباد صوبہ اونٹاریو میں 50 سے زیادہ لبرلز اراکینِ پارلیمنٹ نے اس بات پر اتفاق کیا تھا کہ ٹروڈو کو اپنے عہدے سے دستبردار ہو جانا چاہیے۔ ان اراکین کا ماننا ہے کہ پارٹی کو نئے رہنما کی ضرورت ہے تاکہ آئندہ انتخابات میں بہتر کارکردگی دکھائی جا سکے۔
ٹروڈو کے استعفے کی صورت میں کینیڈا کی سیاست میں ایک نیا موڑ آ سکتا ہے، اور لبرل پارٹی کو نئے سرے سے اپنی حکمت عملی اور قیادت کا جائزہ لینا ہوگا۔