اتوار, فروری 9, 2025

رات میں بجلی پیدا کرنے والا سولر پینل تیار

اسٹینفورڈ یونیورسٹی کے سائنسدانوں نے ایک انقلابی دریافت کی ہے جس سے سولر پینلز کی دنیا میں ایک نیا دور شروع ہونے جا رہا ہے۔ سائنسدانوں نے ایسی جدید ٹیکنالوجی تیار کی ہے جس کی مدد سے سولر پینلز اب رات کے وقت بھی بجلی پیدا کر سکیں گے۔

غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق، اسٹینفورڈ یونیورسٹی کے محققین نے “ریڈی ایٹیو کولنگ” نامی ایک نئی ٹیکنالوجی تیار کی ہے، جس کے ذریعے رات کے وقت زمین کی سطح سے بلند ہونے والی حرارت کو توانائی میں تبدیل کیا جا سکے گا۔ اس ٹیکنالوجی کے تحت خصوصی تھرمو الیکٹرک جنریٹرز کو سولر پینلز سے جوڑا جائے گا، جو آسمان کی طرف اٹھنے والی تپش کو بجلی میں تبدیل کریں گے۔

محققین نے بتایا کہ زمین کی سطح سے حرارت کا یہ عمل رات کے اوقات میں مسلسل جاری رہتا ہے، اور اس ٹیکنالوجی کی مدد سے اس توانائی کو استعمال میں لایا جا سکے گا۔ اگرچہ رات کے وقت پیدا ہونے والی توانائی کی مقدار دن کے مقابلے میں کم ہو گی، تاہم یہ کم توانائی والے آلات جیسے کہ ایل ای ڈی لائٹس اور ماحولیاتی سینسرز کو چلانے کے لیے کافی ہو گی۔

اس جدید دریافت کے نتیجے میں خاص طور پر ایسے علاقوں کے لیے فائدہ مند ہو گا جہاں بجلی کی فراہمی مستحکم نہیں ہوتی۔ اس ٹیکنالوجی کو گیم چینجر قرار دیا جا رہا ہے کیونکہ یہ دنیا بھر میں توانائی کی فراہمی کے نئے امکانات کھولے گی، اور خاص طور پر ترقی پذیر علاقوں میں اس کا بڑا فائدہ ہو سکتا ہے جہاں بجلی کی کمیابی ایک سنگین مسئلہ ہے۔

مزید پڑھیے

اہم ترین

ایڈیٹر کا انتخاب