غزہ: فلسطینی تنظیم حماس نے اسرائیل کے ساتھ طے پانے والے جنگ بندی معاہدے کے تحت مزید تین اسرائیلی یرغمالیوں کو آزاد کر دیا۔ الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق، یرغمالیوں کو غزہ کے وسطی علاقے دیر البلح میں ایک مخصوص مقام سے رہا کیا گیا، جہاں سے انٹرنیشنل کمیٹی آف ریڈ کراس (ICRC) کے نمائندوں نے انہیں اپنی تحویل میں لے لیا۔
رہائی پانے والے اسرائیلی شہریوں میں ایلی شرابی، لیوی، اور اوہاد ببن امی شامل ہیں، جنہیں اکتوبر میں شروع ہونے والے تنازع کے دوران حماس نے قیدی بنایا تھا۔ معاہدے کے تحت ہونے والی اس پیش رفت کو فریقین کے درمیان جاری سفارتی کوششوں کا نتیجہ قرار دیا جا رہا ہے۔
حماس نے یرغمالیوں کی رہائی کے موقع پر ایک خصوصی اسٹیج تیار کیا، جہاں درجنوں مسلح نقاب پوش جنگجو موجود تھے۔ اس دوران حماس کے نمائندوں نے اسرائیلی قیدیوں کی رہائی کو معاہدے پر عمل درآمد کا حصہ قرار دیا۔
بین الاقوامی مبصرین کے مطابق، قیدیوں کی رہائی کے اس عمل سے خطے میں کشیدگی میں کمی کا امکان پیدا ہو سکتا ہے۔ دوسری جانب، اسرائیلی حکام نے بھی حماس کے اس اقدام کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ معاہدے کے مطابق مزید پیش رفت متوقع ہے۔
یہ رہائی ایسے وقت میں ہوئی ہے جب عالمی برادری غزہ میں جنگ بندی اور انسانی بحران کے خاتمے کے لیے مزید اقدامات پر زور دے رہی ہے۔ مبصرین کا کہنا ہے کہ اگر فریقین معاہدے کی پاسداری کرتے رہے تو آئندہ دنوں میں مزید یرغمالیوں کی رہائی بھی ممکن ہو سکتی ہے۔