راولپنڈی: اڈیالہ جیل میں انسدادِ دہشت گردی عدالت میں بشریٰ بی بی کے خلاف 31 مقدمات کی سماعت ہوئی، جس میں انہوں نے شاملِ تفتیش ہونے سے قبل بانیٔ پی ٹی آئی عمران خان اور اپنے وکیل سے مشاورت کی شرط رکھ دی۔
عدالتی کارروائی کے دوران بشریٰ بی بی کو کمرۂ عدالت میں پیش کیا گیا، جبکہ 31 مقدمات کے تفتیشی افسران بھی عدالت میں موجود تھے۔ سماعت انسدادِ دہشت گردی عدالت کے جج امجد علی شاہ کی سربراہی میں ہوئی، جس میں بشریٰ بی بی نے مؤقف اختیار کیا کہ وہ تحقیقات میں شامل ہونے کے لیے تیار ہیں، تاہم اس سے قبل انہیں اپنے وکیل اور شوہر عمران خان سے مشاورت کرنی ہوگی۔
انہوں نے عدالت سے استدعا کی کہ اگر آج ہی ان کی ملاقات کروا دی جائے تو وہ فوری طور پر شاملِ تفتیش ہونے کے لیے تیار ہیں۔ ساتھ ہی انہوں نے درخواست کی کہ تحقیقات کے دوران بانیٔ پی ٹی آئی کی موجودگی کو بھی یقینی بنایا جائے۔
عدالت نے بشریٰ بی بی کی درخواست منظور کرتے ہوئے ایس او پیز کے مطابق عمران خان اور ان کے وکیل سے ملاقات کی اجازت دے دی۔ مزید سماعت کے لیے عدالت نے 31 مقدمات کی کارروائی 7 مارچ تک ملتوی کر دی۔
یہ پیش رفت ایک ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب بشریٰ بی بی کو متعدد مقدمات کا سامنا ہے، اور قانونی کارروائیوں میں ان کا دفاع اہم موڑ پر پہنچ چکا ہے۔