نئی دہلی: بھارت کے معروف صنعتکار اور اڈانی گروپ کے چیئرمین گوتم اڈانی نے اپنے بیٹے جیت اڈانی کی شادی سادگی سے کرکے ایک منفرد مثال قائم کر دی۔ بجائے اس کے کہ شادی پر بے تحاشہ اخراجات کیے جاتے، گوتم اڈانی نے 100 ارب روپے کی خطیر رقم مختلف سماجی فلاحی منصوبوں کے لیے عطیہ کر دی، جو صحت، تعلیم اور ہنرمندی کے فروغ کے لیے استعمال کی جائے گی۔
یہ شادی احمد آباد کے بیلویڈیر کلب میں انتہائی سادہ انداز میں انجام پائی، جس میں صرف قریبی اہلِ خانہ اور چند دوستوں کو مدعو کیا گیا تھا۔ حیران کن طور پر اس تقریب میں سیاستدانوں، کاروباری شخصیات یا فلمی ستاروں جیسی کوئی بڑی شخصیت شریک نہیں ہوئی۔
شادی سے دو روز قبل گوتم اڈانی نے “منگل سیوا” نامی ایک فلاحی منصوبہ بھی متعارف کرایا، جس کے تحت ہر سال 500 معذور نئی نویلی دلہنوں کو 10 لاکھ روپے کی مالی امداد فراہم کی جائے گی، تاکہ وہ اپنے نئے سفر کا آغاز بہتر انداز میں کر سکیں۔ گوتم اڈانی کے اس اقدام کو بے جا فضول خرچی سے گریز اور سماجی خدمت کی ایک اعلیٰ مثال قرار دیا جا رہا ہے۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ گزشتہ برس بھارت کے ایک اور امیر ترین صنعتکار مکیش امبانی نے اپنے بیٹے اننت امبانی کی شادی پر اربوں ڈالر خرچ کیے تھے، جبکہ گوتم اڈانی نے بالکل برعکس راستہ اپنایا اور اپنی دولت کو فلاحی کاموں کے لیے مختص کر کے اپنی ترجیحات واضح کر دیں۔ ان کا یہ قدم نہ صرف بھارت بلکہ دنیا بھر میں ایک مثبت پیغام دے رہا ہے کہ حقیقی خوشی دولت کی نمائش میں نہیں، بلکہ اسے انسانیت کی بھلائی کے لیے استعمال کرنے میں ہے۔
![](https://pakistankhabar.tv/ur/wp-content/uploads/2025/02/گوتم-اڈانی-کے-بیٹے-کی-سادگی-سے-شادی،-100-ارب-روپے-سماجی-منصوبوں-کے-لیے-عطیہ-کر-کے-شاندار-مثال-قائم-کر-دی-1-1024x576.png)