پیر, فروری 10, 2025

حکومت کی سرکاری اداروں کو 232 ارب کی سبسڈی اور 437 ارب کی مالی معاونت

اسلام آباد: وفاقی حکومت کی جانب سے سرکاری اداروں کو فراہم کی جانے والی مالی معاونت کی تفصیلات منظر عام پر آئی ہیں۔ وزارت خزانہ کے مطابق، مالی سال 2024 کی پہلی ششماہی میں سرکاری اداروں کو 437 ارب روپے کی مالی امداد دی گئی۔ اس امداد میں 232 ارب روپے کی سبسڈی، 120 ارب روپے کی گرانٹس اور 85 ارب روپے کا قرض شامل ہے۔

جولائی سے دسمبر 2023 تک کے عرصے میں، وفاقی حکومت نے سوئی سدرن گیس کمپنی کو سب سے زیادہ 47 ارب روپے کی سبسڈی فراہم کی۔ اس کے علاوہ، ملتان الیکٹرک سپلائی کمپنی کو 42 ارب 56 کروڑ روپے، کوئٹہ الیکٹرک سپلائی کمپنی کو 26 ارب 24 کروڑ روپے، اور حیدرآباد الیکٹرک سپلائی کمپنی کو 18 ارب 34 کروڑ روپے کی سبسڈی دی گئی۔ گوجرانوالہ، فیصل آباد، اور سکھر الیکٹرک سپلائی کمپنیوں کو بھی سبسڈی فراہم کی گئی۔

اسی دوران، پشاور الیکٹرک سپلائی کمپنی کو 9 ارب 37 کروڑ، پاور ہولڈنگ لمیٹڈ کو 8 ارب 80 کروڑ، اور ٹرائبل الیکٹرک سپلائی کمپنی کو 7 ارب روپے کی سبسڈی دی گئی۔ مزید برآں، وفاقی حکومت نے پاکستان اسٹیل ملز، جنکوز ٹو، اور این ٹی ڈی سی کو بھی قرض فراہم کیا، جن کی مجموعی رقم 35 ارب 54 کروڑ روپے تک پہنچ گئی۔

پہلی ششماہی میں پاور ہولڈنگ کو 88 ارب 52 کروڑ روپے کی سبسڈی دی گئی، جب کہ پاکستان ریلویز اور این ایچ اے کو 27 ارب 50 کروڑ روپے اور 4 ارب روپے کی گرانٹ فراہم کی گئی۔ وفاقی حکومت نے اس دوران این ایچ اے کو 25 ارب روپے سے زائد کا قرضہ بھی دیا۔

یہ اقدامات وفاقی حکومت کی جانب سے ملکی توانائی کے شعبے کی معاونت اور عوامی خدمات کے معیار کو بہتر بنانے کی کوششوں کا حصہ ہیں۔

مزید پڑھیے

اہم ترین

ایڈیٹر کا انتخاب