پیر, فروری 10, 2025

پاکستان کی آبادی میں تیز رفتار اضافہ، 2050 تک 38 کروڑ 60 لاکھ تک پہنچنے کا امکان

پاکستان کی آبادی میں تیز رفتار اضافے کے باعث 2050 تک ملکی آبادی 38 کروڑ 60 لاکھ تک پہنچنے کا امکان ہے، جس کے نتیجے میں معیشت، تعلیم، صحت، اور انسانی وسائل کے شعبوں میں بڑے چیلنجز کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ ان خیالات کا اظہار یو این ایف پی اے کے تعاون سے پاپولیشن کونسل کے زیر اہتمام ایک میڈیا کولیشن میٹنگ میں کیا گیا۔

ماہرین نے کہا کہ موجودہ حالات میں پاکستان کو 115 ملین نئی ملازمتوں کی ضرورت ہوگی، جبکہ جی ڈی پی میں 5.1 فیصد کی مطلوبہ شرح ترقی کے لیے ضروری ہے کہ آبادی میں اضافے کی شرح کو 2.2 فیصد تک لایا جائے۔ آبادی میں تیزی سے اضافے کو روکنے اور اسے پائیدار سطح پر لانے کے لیے مشترکہ مفادات کونسل (سی سی آئی) کے فیصلوں کے تحت بنائے گئے نیشنل ایکشن پلان پر فوری عمل درآمد یقینی بنانا ہوگا۔

میٹنگ میں اس بات پر زور دیا گیا کہ اگر آبادی میں اضافے کی موجودہ صورتحال برقرار رہی تو آنے والے سالوں میں معیشت، تعلیم، صحت، اور انسانی وسائل کے شعبوں پر شدید دباؤ پڑے گا۔ ان شعبوں میں بہتری کے لیے آبادی پر قابو پانے کی پالیسیوں کو نافذ کرنا ناگزیر ہے۔

ماہرین نے مزید کہا کہ بڑھتی ہوئی آبادی کے باعث صحت، تعلیم، اور روزگار جیسے بنیادی شعبوں میں وسائل کی کمی شدت اختیار کر سکتی ہے۔ اس کے ساتھ ہی پائیدار ترقی کے اہداف کو حاصل کرنا بھی مشکل ہو جائے گا۔ حکومت سے مطالبہ کیا گیا کہ وہ فوری طور پر نیشنل ایکشن پلان پر عمل درآمد کو ترجیح دے تاکہ مستقبل کے چیلنجز کا سامنا کیا جا سکے۔

مزید پڑھیے

اہم ترین

ایڈیٹر کا انتخاب