پیر, فروری 10, 2025

حکومت کی بجلی ٹیرف میں 12 روپے تک کمی کی تیاری

پاکستان کی حکومت مارچ 2025 تک بجلی کے ٹیرف میں 12 روپے تک کمی کرنے کے لیے مختلف اقدامات اٹھا رہی ہے۔ حکومتی عہدیداروں کے مطابق، اس مقصد کے لیے نجی آئی پی پیز، سرکاری بجلی گھروں، اور شمسی و پن بجلی منصوبوں کے ساتھ مذاکرات مکمل کیے جائیں گے۔ اس کے ساتھ ساتھ سی پیک اور سرکاری پاور پلانٹس کے قرضوں کی ری پروفائلنگ بھی کی جائے گی تاکہ بجلی کے بلوں پر محصولات کو کم کیا جا سکے۔ یہ تمام اقدامات آئندہ فروری تک مکمل کر لیے جائیں گے، اور اس دوران ہونے والی آمدنی کی کمی کو دیگر معیشتی سیکٹرز سے پورا کیا جائے گا۔

ایک سینئر حکومتی عہدیدار نے دی نیوز کو بتایا کہ پہلے مرحلے میں پانچ آئی پی پیز کے ساتھ معاہدے ختم کیے گئے ہیں، جن میں حبکو پاور، روش پاور، اے ای ایس لال پیر پاور، صبا پاور پلانٹ اور اٹلس پاور شامل ہیں۔ اب حکومت پاک جین پاور لمیٹڈ کے 365 میگاواٹ منصوبے کے ساتھ معاہدہ ختم کرنے جا رہی ہے۔ حکومتی اقدامات کے نتیجے میں پاور ٹیرف میں 3 روپے فی یونٹ کی کمی ممکن ہو چکی ہے، اور قرضوں کی ری پروفائلنگ کے ذریعے اس میں مزید 4 روپے فی یونٹ کی کمی لائی جا سکے گی۔ اس کے علاوہ، حکومتی کارپرداز بجلی کے بلوں پر ٹیکس کم کر کے اس کمی کو 5 روپے فی یونٹ تک پہنچانے کا ارادہ رکھتے ہیں۔

اگر یہ اقدامات کامیاب ہوتے ہیں تو آف پیک ٹیرف 41.68 روپے فی یونٹ سے کم ہو کر 29.68 روپے فی یونٹ تک پہنچ جائے گا، اور پیک آور ٹیرف 36 روپے فی یونٹ تک کم ہو جائے گا۔ اس کے علاوہ، حکومت نے 18 آئی پی پیز کے ساتھ بات چیت مکمل کرنے کی منصوبہ بندی کی ہے، جس سے ’’لینے پر ادائیگی‘‘ کے موڈ میں تبدیلی لائی جائے گی۔ ان 18 آئی پی پیز میں سے 15 پہلے ہی نظرثانی شدہ کنٹریکٹس پر دستخط کر چکے ہیں، اور اب حکومت ایٹمی، پن بجلی، کوئلے اور آر ایل این جی پر مبنی بجلی گھروں کے ساتھ بھی مذاکرات کرے گی۔

حکومت کا یہ اقدام عوامی سطح پر بجلی کی قیمتوں میں کمی کے لیے ایک مثبت قدم ثابت ہو سکتا ہے، اور معیشت پر اس کے اثرات بھی نمایاں ہو سکتے ہیں۔

مزید پڑھیے

اہم ترین

ایڈیٹر کا انتخاب