ایشیائی ترقیاتی بینک (اے ڈی بی) نے پاکستان کی معیشت میں بہتری کا اعتراف کرتے ہوئے پیش گوئی کی ہے کہ رواں مالی سال کے دوران معاشی ترقی کی رفتار 3 فیصد تک پہنچ سکتی ہے۔
ایشیائی ترقیاتی بینک کی جانب سے جاری کردہ “ایشیا ڈیولپمنٹ آؤٹ لک” رپورٹ کے مطابق پاکستان کی معیشت نے عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے نئے قرض پروگرام کی منظوری کے بعد میکرو اکنامک استحکام حاصل کیا ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پاکستان میں مہنگائی کی شرح میں توقعات سے زیادہ کمی واقع ہوئی ہے، اور نومبر 2024 میں مہنگائی ساڑھے چھ سال کی کم ترین سطح یعنی 4.9 فیصد پر آگئی۔ رواں مالی سال کے دوران مہنگائی کی شرح 15 فیصد کے بجائے 10 فیصد رہنے کی توقع ظاہر کی گئی ہے۔
رپورٹ کے مطابق، درآمدی پابندیوں کے خاتمے سے صنعتی شعبے میں بہتری آئے گی، اور پالیسی ریٹ میں کمی کے باعث معاشی سرگرمیاں تیز ہوں گی۔ سرمایہ کاروں کا اعتماد بحال ہونے کے ساتھ ساتھ زرمبادلہ کے ذخائر تک رسائی بھی آسان ہو جائے گی۔ تاہم، شدید مون سون بارشوں کی وجہ سے زرعی شعبے کی پیداوار متاثر ہونے کا خدشہ ہے، خاص طور پر گندم اور کپاس جیسی بڑی فصلوں کی پیداوار کم رہ سکتی ہے۔
علاوہ ازیں، رپورٹ میں بھارت، بنگلہ دیش، اور مالدیپ کی معاشی ترقی میں سست روی کی پیش گوئی کی گئی ہے، جبکہ سری لنکا کی معیشت میں بہتری کے آثار ظاہر کیے گئے ہیں۔ امریکی پالیسیوں میں ممکنہ تبدیلیوں کو ایشیائی معیشتوں کے لیے چیلنج قرار دیا گیا ہے۔
ایشیائی ترقیاتی بینک کی رپورٹ پاکستان کی معیشت کے لیے ایک مثبت اشارہ ہے، جو ترقی کی جانب ایک امید افزا قدم قرار دیا جا سکتا ہے۔