نو منتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے چین کے لیے سفیر کے طور پر سابق سینیٹر ڈیوڈ پرڈو کا انتخاب کیا ہے۔ ٹرمپ نے سوشل میڈیا پر اس تعیناتی کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ ان کی حکومت چین کے ساتھ تعلقات میں بہتری لانے کے لیے ڈیوڈ پرڈو کی خدمات سے استفادہ کرے گی۔
ٹرمپ کا کہنا تھا کہ ڈیوڈ پرڈو چین کے ساتھ اسٹریٹجک تعلقات میں اہم کردار ادا کریں گے اور وہ خطے میں امن برقرار رکھنے کے لیے ان کی حکمت عملی کو نافذ کرنے میں مدد فراہم کریں گے۔ ٹرمپ نے مزید کہا کہ پرڈو چینی رہنماؤں کے ساتھ مضبوط اور نتیجہ خیز تعلقات قائم کریں گے، جس سے دونوں ممالک کے درمیان بہتر تجارتی تعلقات کی راہ ہموار ہوگی۔
ڈیوڈ پرڈو کا تعلق امریکی ریاست جارجیا سے ہے اور وہ 2015 سے 2021 تک سینیٹر کے طور پر خدمات انجام دے چکے ہیں۔ ان کی یہ سفارتی تعیناتی چین کے ساتھ امریکہ کے تعلقات کو مزید مستحکم کرنے کی کوششوں کا حصہ سمجھی جا رہی ہے۔
یہ تعیناتی اس وقت سامنے آئی ہے جب ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنی پہلی حکومت میں ریاست آئیوا کے گورنر ٹیری برینسٹڈ کو چین کے لیے سفیر مقرر کیا تھا۔ اب پرڈو کی تعیناتی چین کے ساتھ مذاکرات اور اقتصادی تعلقات میں مزید بہتری لانے کی امید کا اظہار کرتی ہے۔
اس تعیناتی سے دونوں ممالک کے درمیان تجارتی اور سفارتی تعلقات کو ایک نیا موڑ مل سکتا ہے، جس سے چین اور امریکہ کے درمیان موجودہ پیچیدہ صورتحال میں کمی آنے کی توقع ہے۔