پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) نے غیر رجسٹرڈ ورچوئل پرائیویٹ نیٹ ورکس (وی پی اینز) کے خلاف کارروائی کے لیے آج کی تاریخ کو آخری ڈیڈ لائن قرار دیا ہے۔ پی ٹی اے کے ذرائع کے مطابق اب تک 27 ہزار سے زائد وی پی اینز کو رجسٹرڈ کیا جا چکا ہے، تاہم اس رجسٹریشن کی مدت میں توسیع کا فیصلہ وزارتِ داخلہ کرے گی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ اس بات کا امکان ہے کہ وی پی اینز کی رجسٹریشن کی مدت میں مزید وقت دیا جائے گا تاکہ سائبر سیکیورٹی کے اقدامات کو مزید مستحکم کیا جا سکے۔ اگر وزارتِ داخلہ نے رجسٹریشن کی مدت میں توسیع نہ کی تو غیر رجسٹرڈ وی پی اینز کے خلاف کریک ڈاؤن کا آغاز کر دیا جائے گا۔
پی ٹی اے نے اس سلسلے میں ایک بیان جاری کیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ قومی سلامتی اور ڈیٹا پروٹیکشن کو یقینی بنانے کے لیے وی پی اینز کی رجسٹریشن انتہائی ضروری ہے۔ ادارے نے مزید وضاحت کی کہ صرف رجسٹرڈ وی پی اینز ہی محفوظ اور قابل اعتماد انٹرنیٹ سروس فراہم کر سکیں گے۔
اس حوالے سے آئی ٹی انڈسٹری، فری لانسرز اور دیگر اسٹیک ہولڈرز کی جانب سے رجسٹریشن کی مدت میں توسیع کی درخواستیں کی جا رہی ہیں۔ ان اسٹیک ہولڈرز کا کہنا ہے کہ وی پی اینز کی رجسٹریشن کا عمل انہیں مختلف مشکلات کا سامنا کرنے کی وجہ سے مشکلات پیدا کر رہا ہے، اور مزید وقت ملنے سے وہ بہتر طریقے سے اس عمل کو مکمل کر سکیں گے۔
پی ٹی اے نے وی پی این رجسٹریشن کی ڈیڈ لائن 30 نومبر مقرر کر رکھی ہے، اور اس حوالے سے مزید فیصلے وزارتِ داخلہ کی طرف سے کیے جائیں گے۔