غزہ میں اسرائیلی حملوں کی شدت میں اضافہ ہو گیا ہے، گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران مزید 100 فلسطینی شہید ہو گئے ہیں۔ اسرائیلی فوج نے ان میں سے 75 افراد کو بیت لاہیا کی رہائشی عمارتوں پر بمباری کرتے ہوئے نشانہ بنایا۔
شمالی غزہ میں دو ماہ سے جاری اسرائیلی محاصرے اور مسلسل زمینی و فضائی حملوں کے نتیجے میں شہداء کی تعداد 2,700 تک پہنچ چکی ہے۔ انسانی حقوق کی تنظیموں نے اس صورتحال کو شدید انسانی بحران قرار دیا ہے۔
غزہ میں غذائی بحران بھی دن بدن سنگین تر ہوتا جا رہا ہے۔ سرکاری میڈیا آفس کے مطابق، ایک بیکری کے باہر ہجوم میں بھگدڑ کے دوران تین خواتین جاں بحق ہو گئیں۔ بھوک اور غذائی قلت کی تباہ کن صورتحال پر غزہ کے حکام نے خبردار کیا ہے اور عالمی ادارہ خوراک (ورلڈ فوڈ پروگرام) سے فوری طور پر امدادی سرگرمیاں دوبارہ شروع کرنے کی اپیل کی ہے۔
دوسری جانب لبنان میں حزب اللّٰہ کے سربراہ سید نعیم قاسم نے جنگ بندی کے چوتھے روز فتح کا اعلان کر دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سرحد پار حملوں اور اسرائیلی افواج کے ساتھ کئی مہینوں کی جھڑپوں کے بعد یہ کامیابی ممکن ہوئی ہے۔
غزہ میں موجودہ حالات نے عالمی برادری کو ایک بار پھر اس تنازعے کے پرامن حل کی ضرورت کی یاد دہانی کرائی ہے۔ انسانی حقوق کی تنظیموں اور اقوام متحدہ نے فوری جنگ بندی اور امدادی سرگرمیوں کی بحالی پر زور دیا ہے تاکہ علاقے میں مزید تباہی روکی جا سکے۔