جمعرات, فروری 13, 2025

غزہ میں نئی یہودی بستی کی تعمیر کا انکشاف، سیٹلائٹ تصاویر نے راز کھول دیا

اسرائیل غزہ کی پٹی کے انتہائی شمال میں ایک نئی ملٹری ڈیوائیڈنگ لائن تعمیر کر رہا ہے، جس کا انکشاف برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی کی رپورٹ میں کیا گیا۔ سیٹلائٹ تصاویر کے مطابق یہ لائن تقریباً 9 کلومیٹر طویل ہوگی، جو بحیرۂ روم سے اسرائیلی سرحد تک پھیلی ہوئی ہے۔ اس منصوبے کے تحت شمالی غزہ کی سینکڑوں عمارتوں کو دھماکا خیز مواد سے منہدم کیا جا چکا ہے۔

’ملٹری ڈیوائیڈنگ لائن‘ ایک ایسی تقسیم ہوتی ہے جو کسی جنگ یا مسلح تصادم کے دوران محاذ کی حدود واضح کرتی ہے۔ تجزیہ کاروں کے مطابق، یہ لائن فلسطینی شہریوں کو ان کے گھروں سے بے دخل کرنے کے لیے بنائی جا رہی ہے تاکہ انہیں مستقبل میں شمالی غزہ واپس آنے سے روکا جا سکے۔

اقوام متحدہ کی رپورٹ کے مطابق، حماس اور اسرائیل کے درمیان حالیہ جنگ کے آغاز سے غزہ کے شمالی علاقے سے 1 لاکھ سے زائد افراد بے گھر ہو چکے ہیں۔ مشرقِ وسطیٰ کے امور کے ماہر ڈاکٹر ایچ اے ہیلیر نے سیٹلائٹ تصاویر کا تجزیہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسرائیل مستقبل میں یہاں یہودی آباد کاروں کو بسانے کی تیاری کر رہا ہے، تاہم ممکنہ طور پر یہ بستیاں مختلف ناموں سے متعارف کروائی جائیں گی۔

تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ اس اقدام کا مقصد غزہ کے مختلف حصوں میں نئے زون قائم کرنا ہے تاکہ ان پر مکمل کنٹرول حاصل کیا جا سکے۔ دوسری جانب، اسرائیلی حکومت نے غزہ میں یہودی بستیاں بسانے کے منصوبوں کی تردید کی ہے۔ تاہم ماہرین اس اقدام کو فلسطینیوں کو مستقل طور پر بے دخل کرنے کی ایک بڑی کوشش قرار دے رہے ہیں۔

مزید پڑھیے

اہم ترین

ایڈیٹر کا انتخاب