جمعرات, فروری 13, 2025

ٹرمپ کا انتخابی مہم کی خاتون منیجر کو وائٹ ہاؤس چیف بنانے کا فیصلہ

واشنگٹن: امریکی صدارتی انتخاب میں کامیابی حاصل کرنے کے بعد ڈونلڈ ٹرمپ نے وائٹ ہاؤس میں اپنی ٹیم کی پہلی بڑی تقرری کے لیے اہم قدم اٹھانے کا فیصلہ کیا ہے۔ غیر ملکی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق، ٹرمپ نے اپنی انتخابی مہم کی مینیجر سوزن وائلز کو وائٹ ہاؤس کے چیف آف اسٹاف کے طور پر مقرر کرنے کا ارادہ ظاہر کیا ہے۔ سوزن وائلز، جنہوں نے ٹرمپ کی جیت میں کلیدی کردار ادا کیا، اس عہدے پر فائز ہونے والی پہلی خاتون ہوں گی۔

رپورٹس کے مطابق، 67 سالہ سوزن وائلز وائٹ ہاؤس میں چیف آف اسٹاف کی حیثیت سے ٹرمپ کی انتظامیہ کو منظم اور فعال رکھنے کی ذمہ دار ہوں گی۔ چیف آف اسٹاف کا کردار امریکی صدر کے انتظامی امور میں نہایت اہم ہوتا ہے، کیونکہ اس منصب کا بنیادی مقصد صدر کی مصروفیات کا شیڈول ترتیب دینا، حکومتی اداروں کے ساتھ رابطہ برقرار رکھنا، اور وائٹ ہاؤس کے روزمرہ کاموں کو منظم کرنا ہوتا ہے۔

سوزن وائلز کو یہ عہدہ ملنے کے بعد، امریکی سیاسی حلقوں میں ان کی اس تقرری کو ٹرمپ کی جانب سے خواتین کو نمایاں کردار دینے کی ایک کوشش کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔ اس کے علاوہ، وائلز کی تقرری سے وائٹ ہاؤس میں ایک مضبوط اور تجربہ کار شخصیت کا اضافہ ہوگا، جو ٹرمپ کے ایجنڈے کو مؤثر انداز میں آگے بڑھانے میں معاون ثابت ہو سکتی ہیں۔

اس اہم تقرری سے جہاں ٹرمپ انتظامیہ کو انتظامی سطح پر مضبوطی حاصل ہوگی، وہیں امریکی عوام کی نظریں بھی اس بات پر مرکوز ہیں کہ یہ خاتون چیف آف اسٹاف کس حد تک اپنے فرائض بخوبی انجام دے پائیں گی۔

مزید پڑھیے

اہم ترین

ایڈیٹر کا انتخاب