پیر, فروری 10, 2025

اسموگ میں کمی کے لیے گرین لاک ڈاؤن ناکام، لاہور کی فضا مضر صحت

لاہور کے 11 علاقوں میں نافذ کیے گئے گرین لاک ڈاؤن کے باوجود اسموگ کی شدت میں کوئی خاص کمی نہ آ سکی، اور شہر کی فضا بدستور آلودگی سے بھرپور ہے۔ ماہرینِ ماحولیات نے شہریوں کو ہدایت کی ہے کہ موجودہ حالات میں غیر ضروری طور پر گھر سے باہر نکلنے سے گریز کریں، کیونکہ فضائی آلودگی کے باعث سانس لینے میں دشواری کا سامنا ہے۔

ماہرین نے خاص طور پر بچوں، بزرگوں اور بیمار افراد کو محتاط رہنے کا مشورہ دیا ہے اور انہیں گھر میں رہنے پر زور دیا ہے۔ ساتھ ہی شہریوں کو متوازن غذا اور پانی کا زیادہ استعمال کرنے کی بھی سفارش کی گئی ہے تاکہ ان کی قوت مدافعت بہتر رہے اور اس آلودہ ماحول کے منفی اثرات سے بچاؤ ممکن ہو سکے۔

ماہرینِ ماحولیات کا کہنا ہے کہ موجودہ فضا نہ صرف انسانوں بلکہ پرندوں، جانوروں اور پودوں کے لیے بھی نقصان دہ ثابت ہو رہی ہے، جس کی وجہ سے ماحولیاتی توازن متاثر ہو رہا ہے۔ اس صورتحال کے پیش نظر، شہر میں فضائی آلودگی کے مسائل کا حل تلاش کرنا ناگزیر ہو چکا ہے تاکہ ہر جاندار کی صحت کو تحفظ فراہم کیا جا سکے۔

واضح رہے کہ آج لاہور میں فضائی آلودگی کی سطح خطرناک حد تک پہنچ چکی ہے، جہاں فضائی آلودگی کا ریکارڈ ٹوٹتے ہوئے 1067 پرٹیکیولیٹ میٹر تک جا پہنچا ہے۔ عالمی ویب سائٹ ایئر کوالٹی انڈیکس کی رپورٹ کے مطابق، لاہور دنیا کے آلودہ ترین شہروں میں سرِفہرست ہے۔ ان حالات میں شہر کے باسیوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے اور فوری اقدامات کی ضرورت ہے تاکہ اس آلودگی سے پیدا ہونے والے صحت کے خطرات کو کم کیا جا سکے۔

مزید پڑھیے

اہم ترین

ایڈیٹر کا انتخاب