پیر, فروری 10, 2025

لاہور میں فضائی آلودگی میں اضافہ، بیماریاں پھیلنے کا خدشہ۔

لاہور میں فضائی آلودگی میں اضافہ صحت کے لیے ایک سنگین خطرہ بن گیا ہے۔ پلمونولوجسٹ ڈاکٹر عرفان ملک نے وضاحت کی کہ یہ آلودگی خاص طور پر حساس گروہوں جیسے بچوں، بزرگوں، حاملہ خواتین، اور پہلے سے موجود بیماریوں کے شکار افراد کے لیے خطرناک ثابت ہو سکتی ہے۔ اسموگ کے بڑھتے ہوئے اثرات کی وجہ سے ہارٹ اٹیک کے خطرات بڑھ جاتے ہیں، جبکہ شیرخوار بچوں میں دمہ کی شکایات کا امکان بھی زیادہ ہوتا ہے۔

ڈاکٹر عرفان ملک نے مزید کہا کہ فضائی آلودگی کا اثر صرف آنکھوں اور گلے تک محدود نہیں رہتا، بلکہ یہ جلد پر بھی منفی اثر ڈال سکتی ہے۔ اس صورت حال سے بچنے کے لیے، ڈاکٹر نے کچھ احتیاطی تدابیر کی تجویز دی ہیں۔ مثلاً، لوگوں کو چاہیے کہ وہ روزانہ زیادہ پانی پئیں تاکہ جسم کی ہائیڈریشن بہتر رہے۔ متوازن خوراک کا استعمال بھی اہم ہے، جس میں دالیں اور سبزیاں شامل ہوں، کیونکہ یہ غذائیں صحت کو فروغ دیتی ہیں اور قوت مدافعت بڑھاتی ہیں۔

اس کے علاوہ، ڈاکٹر نے چہرے کے ماسک پہننے اور ساتھ ہی آنکھوں کے لیے گلاسز کا استعمال کرنے کی بھی سفارش کی تاکہ آلودگی کے اثرات سے بچا جا سکے۔ یہ ضروری ہے کہ لوگ ان احتیاطی تدابیر پر عمل کریں تاکہ وہ خود کو اور اپنے خاندان کو ممکنہ صحت کے مسائل سے محفوظ رکھ سکیں۔

فضائی آلودگی کے اس بحران کے دوران، شہریوں کو چاہیے کہ وہ اپنے ماحول کی صفائی اور اپنے صحت کے تحفظ کے لیے فعال اقدامات کریں۔ یہ صرف انفرادی کوششوں کا معاملہ نہیں ہے بلکہ اجتماعی کوششوں کی ضرورت بھی ہے۔ حکومت اور متعلقہ اداروں کو بھی چاہیے کہ وہ اس مسئلے کے حل کے لیے ٹھوس اقدامات کریں، تاکہ عوامی صحت کو بہتر بنایا جا سکے۔ اس صورت حال کی سنگینی کو سمجھتے ہوئے ہمیں آگاہ رہنا ہوگا اور اپنی صحت کی حفاظت کے لیے ضروری اقدامات اٹھانا ہوں گے۔

مزید پڑھیے

اہم ترین

ایڈیٹر کا انتخاب