پیر, فروری 10, 2025

چھاتی کے کینسر کے 38,000 کیسز سالانہ رپورٹ کیے جاتے ہیں: سعدیہ جاوید 

سندھ حکومت کی ترجمان سعدیہ جاوید نے حال ہی میں ایک سیمینار میں بتایا کہ پاکستان میں ہر سال چھاتی کے سرطان کے تقریباً 38,000 کیسز رپورٹ ہوتے ہیں۔ یہ اعداد و شمار نہ صرف اس بیماری کی وسعت کو ظاہر کرتے ہیں بلکہ اس کے بارے میں عوامی آگاہی کی ضرورت کی بھی نشاندہی کرتے ہیں۔

کراچی کی ایک نجی یونیورسٹی میں منعقد ہونے والے اس سیمینار میں سعدیہ جاوید نے واضح کیا کہ چھاتی کا کینسر صرف خواتین میں ہی نہیں بلکہ مردوں میں بھی پایا جا رہا ہے۔ یہ ایک اہم بات ہے، کیونکہ اس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ اس بیماری کے بارے میں معاشرتی مفروضات کی بازگشت موجود ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے ملک میں چھاتی کے کینسر کے کیسز ایران اور بھارت کے مقابلے میں زیادہ ہیں، جو ایک سنگین صورت حال کی عکاسی کرتا ہے۔

سعدیہ جاوید نے مزید کہا کہ ماضی میں یہ خیال کیا جاتا تھا کہ یہ بیماری صرف 60 سال کی عمر کے لوگوں کو متاثر کرتی ہے، لیکن اب وہ نوجوان لڑکیوں کو بھی اس بیماری میں مبتلا دیکھ چکی ہیں۔ یہ تبدیلی خطرے کی گھنٹی ہے اور اس کے لیے ہمیں فوری اقدامات کرنے کی ضرورت ہے۔

صوبائی حکومت کی ترجمان نے کینسر کی فوری تشخیص کی اہمیت پر زور دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ خواتین کو خود اپنا معائنہ کرنے کی عادت ڈالنی چاہیے تاکہ اگر کسی قسم کی غیر معمولی تبدیلی محسوس کریں تو فوری طور پر ڈاکٹر سے رابطہ کریں۔

انہوں نے مزید یہ بھی کہا کہ جے پی ایم سی میں چھاتی کے کینسر کا بہترین علاج فراہم کیا جا رہا ہے، اور ان کی کوشش ہے کہ جامعات اور کالجز میں مفت میموگرافی کی سہولتیں فراہم کی جائیں۔ اس طرح کی کوششیں عوام میں آگاہی بڑھانے اور بیماری کی جلد تشخیص میں مددگار ثابت ہوں گی، جو کہ اس خطرناک بیماری کے خلاف جنگ میں ایک اہم قدم ہے۔

مزید پڑھیے

اہم ترین

ایڈیٹر کا انتخاب