بدھ, فروری 12, 2025

امریکا کا اسرائیل کو 30 دن کا الٹی میٹم: غزہ میں انسانی امداد کی فراہمی کا مطالبہ

امریکا نے غزہ میں انسانی امداد کی رسائی کو بہتر بنانے کے لیے اسرائیل کو 30 روز کا الٹی میٹم دیا ہے۔ اس ضمن میں امریکی حکومت نے اسرائیل کو ایک خط ارسال کیا ہے، جس میں واضح کیا گیا ہے کہ اگر غزہ میں امداد کی رسائی میں اضافہ نہ کیا گیا تو اسے امریکی فوجی مدد میں کمی کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔

یہ خط اس وقت جاری کیا گیا جب اسرائیل نے شمالی غزہ میں نئی فوجی کارروائی شروع کی، جس کے نتیجے میں بڑی تعداد میں معصوم فلسطینی شہری ہلاک ہوئے۔ امریکا نے اس صورتحال پر گہری تشویش کا اظہار کیا ہے، خاص طور پر اس لیے کہ گزشتہ ماہ اسرائیل نے شمالی اور جنوبی غزہ میں 90 فیصد سے زیادہ انسانی امداد کی ترسیل کو روک دیا یا محدود کر دیا تھا۔

اسرائیلی حکام نے اس خط کے حوالے سے کہا ہے کہ وہ اس پر غور کر رہے ہیں اور امریکی حکومت کے خدشات پر سنجیدگی سے بات چیت کریں گے۔ اس کے ساتھ ہی، اقوام متحدہ نے بھی تنبیہ کی ہے کہ اسرائیل کی نئی کارروائی کے نتیجے میں غزہ میں کوئی انسانی امداد نہیں پہنچ سکی ہے، جس کی وجہ سے وہاں 4 لاکھ سے زائد فلسطینیوں کے لیے ضروری اشیاء کی قلت پیدا ہوگئی ہے۔

یہ بات قابل ذکر ہے کہ امریکا حماس کے خلاف جاری جنگ میں اسرائیل کا ایک بڑا ہتھیار فراہم کرنے والا ملک رہا ہے، اور اسرائیل اس جنگ میں امریکا کی فراہم کردہ طیاروں، گائیڈڈ میزائلوں اور گولہ بارود پر انحصار کر رہا ہے۔

امریکا کی یہ نئی کوششیں اس بات کی عکاسی کرتی ہیں کہ وہ غزہ کی انسانی صورتحال کو بہتر بنانے کے لیے اپنی ذمہ داریوں کو سنجیدگی سے لے رہا ہے اور اس بحران میں ملوث تمام فریقوں کے ساتھ بات چیت کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔

مزید پڑھیے

اہم ترین

ایڈیٹر کا انتخاب