بدھ, فروری 12, 2025

عمر عبداللہ آج مقبوضہ جموں وکشمیر کے وزیراعلیٰ کی حیثیت سے حلف اٹھائیں گے۔

عمر عبداللہ آج مقبوضہ جموں وکشمیر کے وزیراعلیٰ کے عہدے کا حلف اٹھائیں گے، جو ان کے سیاسی سفر میں ایک اہم سنگ میل ثابت ہوگا۔ حلف برداری کی تقریب میں کانگریس کے رہنما راہول گاندھی اور پریانکا گاندھی کو بھی مدعو کیا گیا ہے، جو اس تقریب کی اہمیت کو مزید بڑھاتا ہے۔

مقبوضہ جموں وکشمیر اسمبلی کے حالیہ انتخابات میں نیشنل کانفرنس اور کانگریس نے مل کر اکثریت حاصل کی۔ یہ انتخابات مقبوضہ کشمیر کی 90 رکنی اسمبلی کے لیے ہوئے تھے، جہاں نیشنل کانفرنس کے اتحاد نے 53 نشستیں جیت کر اپنی طاقت کا مظاہرہ کیا۔ یہ کامیابی عمر عبداللہ کی قیادت میں نیشنل کانفرنس کی سیاسی حکمت عملی کا ایک اہم حصہ ہے۔

عمر عبداللہ دوسری بار مقبوضہ کشمیر کے وزیراعلیٰ کا عہدہ سنبھالیں گے۔ اس سے قبل، انہوں نے 2009 سے 2014 تک کانگریس کے اتحاد کے ساتھ وزیراعلیٰ کے طور پر خدمات انجام دیں، جس دوران انہوں نے کئی اہم پالیسیوں اور ترقیاتی منصوبوں پر کام کیا۔ ان کے دور میں مقبوضہ کشمیر میں متعدد ترقیاتی سرگرمیاں دیکھنے کو ملیں، جو کہ عوام کی زندگیوں میں بہتری لانے کے لیے اہم تھیں۔

یہ بات قابل ذکر ہے کہ مودی حکومت نے 5 اگست 2019 کو مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کر کے اسے یونین ٹریٹری قرار دیا تھا۔ اس فیصلے نے نہ صرف مقبوضہ کشمیر کی سیاسی صورت حال کو تبدیل کیا بلکہ یہاں کے عوام کی زندگیوں پر بھی گہرا اثر ڈالا۔ عمر عبداللہ کی واپسی سے یہ امید کی جا رہی ہے کہ وہ مقبوضہ کشمیر کی ترقی اور استحکام کے لیے نئے اقدامات کریں گے اور عوامی مسائل کو حل کرنے کے لیے اپنی سیاسی بصیرت کا استعمال کریں گے۔ یہ نئی شروعات نہ صرف نیشنل کانفرنس کے لیے، بلکہ پورے علاقے کے لیے اہم ہوں گی، جہاں عوام ایک موثر قیادت کی توقع رکھتے ہیں۔

مزید پڑھیے

اہم ترین

ایڈیٹر کا انتخاب