امریکا کی ڈیموکریٹک صدارتی امیدوار کملا ہیرس نے حال ہی میں ایک اہم بیان جاری کیا جس میں انہوں نے صدر بننے کی صورت میں پہلی بار گھر خریدنے والوں کے لیے خوشخبری سنائی۔ ہیرس نے کہا کہ اگر وہ صدر منتخب ہوتی ہیں تو معیشت کو بہتر بنانے کے لیے اقدامات کیے جائیں گے، اور خاص طور پر پہلی بار گھر خریدنے والوں کے لیے 25 ہزار ڈالر کی مالی امداد فراہم کی جائے گی۔ یہ اعلان ان لوگوں کے لیے ایک بڑی خوشخبری ہے جو اپنی پہلی جائیداد خریدنے کے خواہاں ہیں، خاص طور پر ایسے وقت میں جب امریکا میں مکانات کی قیمتیں بڑھتی جا رہی ہیں۔
دوسری جانب، سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنی بات چیت میں یورپی یونین کے بارے میں تنقید کی۔ انہوں نے کہا کہ اگرچہ یورپی یونین امریکا کا اتحادی ہے، لیکن وہ اپنے سلوک میں بہت برا ہے۔ ٹرمپ کا اصرار ہے کہ اگر وہ دوبارہ اقتدار میں واپس آتے ہیں تو وہ اس رویے کو برداشت نہیں کریں گے اور یورپی مصنوعات پر اضافی ٹیرف عائد کرنے کا فیصلہ کریں گے۔ یہ بیان اس بات کا عندیہ دیتا ہے کہ ٹرمپ کی خارجہ پالیسی یورپ کے ساتھ تعلقات میں سختی لا سکتی ہے۔
اس کے علاوہ، موجودہ صدر جو بائیڈن نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ ٹرمپ مباحثوں سے گریز کر رہے ہیں کیونکہ انہیں شکست کا خوف ہے۔ بائیڈن نے کہا کہ ٹرمپ کملا ہیرس کے ساتھ دوسرے مباحثے میں شرکت سے ہچکچاتے ہیں، جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ وہ کملا کی سیاسی مہارت سے متاثر ہیں۔ یہ سب بیانات ایک ایسے وقت میں سامنے آ رہے ہیں جب امریکا میں صدارتی انتخابات کی مہم جاری ہے، اور مختلف امیدوار اپنے اپنے منشور اور وعدوں کے ساتھ عوام کے سامنے آ رہے ہیں۔ یہ باتیں نہ صرف سیاسی منظرنامے کو متاثر کرتی ہیں بلکہ عوام کی رائے بھی تشکیل دیتی ہیں۔