پیر, فروری 10, 2025

گورنر اسٹیٹ بینک نے کہا ہے کہ آئندہ مالی سال کے دوران مہنگائی کی شرح 5 سے 7 فیصد تک لانے کا منصوبہ ہے۔

گورنر اسٹیٹ بینک جمیل احمد نے اعلان کیا ہے کہ آئندہ مالی سال میں مہنگائی کی شرح 5 سے 7 فیصد تک لانے کا منصوبہ ہے۔

قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی خزانہ کے اجلاس کی صدارت سید نوید قمر نے کی، جہاں گورنر اسٹیٹ بینک جمیل احمد نے بریفنگ دی۔ اجلاس کے دوران قائمہ کمیٹی کے اراکین نے پالیسی ریٹ کو 19.5 فیصد کی سطح پر برقرار رکھنے پر تحفظات کا اظہار کیا۔

گورنر اسٹیٹ بینک نے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ درآمدات پر تمام پابندیاں اٹھا لی گئی ہیں۔ پاکستان کو رواں مالی سال کے دوران 26.2 ارب ڈالر قرض واپس کرنا ہے، جن میں سے 12.3 ارب ڈالر رول اوور ہو جائیں گے اور 4 ارب ڈالر کمرشل قرضہ ہے جو ادا کرنے کے بعد دوبارہ ری فنانس ہو جائے گا۔

جمیل احمد نے مزید کہا کہ اس طرح پاکستان کو رواں برس نیٹ 10 ارب ڈالر قرض کی ادائیگی کرنی ہے، جس میں سے 1.4 ارب ڈالر ادا کیے جا چکے ہیں اور باقی 8.6 ارب ڈالر باقی ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ تیل کی درآمدات 2.5 ارب ڈالر ماہانہ سے کم ہو کر 1.4 ارب ڈالر پر آ گئی ہیں۔ رواں مالی سال ملک میں مہنگائی کی شرح 11.5 سے 13.5 فیصد کے درمیان رہے گی، جبکہ آئندہ مالی سال میں اسے 5 سے 7 فیصد تک لانے کا ہدف ہے۔ کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ جی ڈی پی کا 0.2 فیصد ہو چکا ہے، اور رواں برس اسے صفر سے ایک فیصد کے درمیان رہنے کی توقع ہے۔

گورنر نے کہا کہ تمام معاشی اشاریے بہتری کی جانب گامزن ہیں، اور برآمدات اور ترسیلات زر میں اضافہ ہوا ہے۔

مزید پڑھیے

اہم ترین

ایڈیٹر کا انتخاب