جمعرات, مارچ 13, 2025

اقتدار سنبھالا تو خزانہ خالی تھا، اب 150 ارب کا سرپلس ہے، وزیر اعلیٰ کے پی

اسلام آباد: وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور نے کہا ہے کہ جب ان کی حکومت نے صوبے کا اقتدار سنبھالا تو خزانے میں محض 15 دن کی تنخواہوں کے لیے رقم دستیاب تھی، مگر اب صوبے کے مالی معاملات اس قدر بہتر ہو چکے ہیں کہ خزانے میں 150 ارب روپے کا سرپلس موجود ہے۔

وزیراعلیٰ کی زیر صدارت صوبائی کابینہ کے 27ویں اجلاس میں مالیاتی بہتری اور دیگر اہم امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ اجلاس میں کابینہ اراکین، چیف سیکریٹری، ایڈیشنل چیف سیکریٹری اور دیگر متعلقہ حکام شریک تھے۔

علی امین گنڈاپور نے کہا کہ صوبائی حکومت نے ایک سال کے دوران غیر معمولی کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔ نہ کوئی نیا ٹیکس لگایا گیا اور نہ ہی موجودہ ٹیکسوں میں اضافہ کیا، اس کے باوجود صوبے کی آمدن میں 50 فیصد سے زائد اضافہ ہوا۔ انہوں نے صحت کارڈ کی بحالی اور اس کے ریٹس میں 30 فیصد اضافے کا بھی ذکر کیا اور بتایا کہ شفافیت کے باعث اس اسکیم میں ماہانہ 90 کروڑ سے ایک ارب روپے کی بچت ہو رہی ہے۔

وزیراعلیٰ نے مزید کہا کہ حکومت نے 87 ارب روپے کے بقایاجات ختم کر دیے اور قرضوں کی ادائیگی کے لیے 30 ارب روپے کا ڈیبٹ منیجمنٹ فنڈ قائم کیا۔ صنعتوں کو سستی بجلی کی فراہمی کے لیے 18 ارب روپے کی لاگت سے ٹرانسمیشن لائن منصوبہ شروع کیا گیا، جبکہ سولرائزیشن منصوبے کے تحت گھروں، تعلیمی اداروں اور سرکاری عمارتوں کو سولر سسٹم پر منتقل کیا جا رہا ہے۔

انہوں نے واضح کیا کہ حکومت کی شفاف پالیسیوں کے باعث تنخواہوں اور پنشن کی ادائیگی میں ایک دن کی بھی تاخیر نہیں ہوئی اور صوبے میں پوسٹنگ و ٹرانسفرز صرف میرٹ پر ہو رہی ہیں۔

مزید پڑھیے

اہم ترین

ایڈیٹر کا انتخاب