واشنگٹن: دنیا کے امیر ترین افراد میں شامل اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے مشیر ایلون مسک کے لیے 2025 کا مالی سال اب تک مشکلات کا شکار رہا ہے۔ رواں سال کے آغاز سے اب تک ان کی مجموعی دولت میں 132 ارب ڈالرز کی نمایاں کمی ہو چکی ہے۔
10 مارچ کو ٹیسلا کے حصص میں 15 فیصد کمی دیکھنے میں آئی، جس کے نتیجے میں مسک کو ایک ہی دن میں 29 ارب ڈالرز کا بھاری نقصان اٹھانا پڑا۔ اس گراوٹ کے بعد ان کی کل دولت گھٹ کر 301 ارب ڈالرز تک آ گئی، جبکہ 2025 کے آغاز پر وہ 433 ارب ڈالرز کے اثاثوں کے مالک تھے۔
گزشتہ سال دسمبر میں ایلون مسک کی دولت 486 ارب ڈالرز کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی تھی، مگر 2025 کے دوران ٹیسلا کے حصص میں مسلسل کمی کے باعث ان کے مالی اثاثے شدید متاثر ہوئے۔ مسک کی مجموعی دولت کا 68 فیصد حصہ ٹیسلا کے 21 فیصد حصص پر مشتمل ہے، اس لیے کمپنی کی مارکیٹ ویلیو میں کمی ان کے ذاتی اثاثوں پر براہ راست اثر ڈالتی ہے۔
دنیا کے امیر ترین افراد کی فہرست میں دوسرے نمبر پر ایمازون کے بانی جیف بیزوس ہیں، جن کے اثاثے 216 ارب ڈالرز کے قریب ہیں۔ 10 مارچ کو انہیں بھی 4.21 ارب ڈالرز کا نقصان ہوا۔
مارک زکربرگ 211 ارب ڈالرز کے ساتھ تیسرے، فرانس کے برنارڈ آرنلٹ 183 ارب ڈالرز کے ساتھ چوتھے جبکہ لیری ایلیسن 169 ارب ڈالرز کے ساتھ پانچویں امیر ترین شخص ہیں۔