امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے وزارت دفاع میں بڑی تبدیلیاں کرتے ہوئے جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کے چیئرمین جنرل چارلس براؤن کو ان کے عہدے سے ہٹا دیا۔ اس کے ساتھ ہی محکمہ دفاع میں پانچ ہزار افراد کی چھانٹیاں کرنے کا بھی اعلان کر دیا۔
جنرل چارلس براؤن، جو فائٹر پائلٹ اور مختلف نسلوں و صنفی مساوات کے حامی کے طور پر جانے جاتے ہیں، امریکی فوج میں دوسرے سیاہ فام جنرل تھے جنہوں نے اس اہم عہدے پر خدمات انجام دیں۔ ٹرمپ انتظامیہ کے اس فیصلے کے بعد ان کی جگہ لیفٹیننٹ جنرل ڈین رازین کین کو تعینات کر دیا گیا ہے۔
جنرل براؤن کے مختصر دور میں امریکا یوکرین اور مشرق وسطیٰ کے تنازعات میں ملوث رہا، جو ان کے عہد کا ایک نمایاں پہلو مانا جاتا ہے۔ یہ اقدامات ٹرمپ کی انتظامیہ کے وزارت دفاع میں سخت اصلاحات کا حصہ سمجھے جا رہے ہیں۔
ان فیصلوں کے اثرات اور مستقبل میں امریکی پالیسی پر اس کے اثرات ممکنہ طور پر زیادہ توجہ کا مرکز ہوں گے۔ اس تبدیلی سے یہ عیاں ہے کہ ٹرمپ انتظامیہ آئندہ دور کے چیلنجز کیلئے نئی حکمت عملی اختیار کر رہی ہے۔