بدھ, مارچ 12, 2025

کیا عمران خان دباؤ کے باعث ڈیل کرنے پر مجبور ہو رہے ہیں؟ پی ٹی آئی رہنما کا مؤقف

پشاور:مشیر اطلاعات خیبر پختونخوا بیرسٹر سیف نے کہا ہے کہ عمران خان پر ملاقاتوں کی پابندی جعلی حکومت کے خوف کی علامت ہے، اور یہ اقدام ان پر دباؤ ڈال کر کسی ممکنہ ڈیل کے لیے مجبور کرنے کی کوشش ہے۔

اپنے بیان میں بیرسٹر سیف نے کہا کہ قید میں موجود عمران خان نے حکومت کی نیندیں حرام کر رکھی ہیں، یہی وجہ ہے کہ ان سے ملاقاتوں پر پابندی لگا دی گئی ہے۔ ان کے مطابق، حکومت کے ایسے اقدامات بنیادی انسانی حقوق کی خلاف ورزی کے ساتھ ساتھ توہینِ عدالت کے زمرے میں بھی آتے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ ملاقاتوں پر پابندی سے عوام اور پارٹی کارکنوں میں شکوک و شبہات جنم لے رہے ہیں اور تشویش کی لہر دوڑ گئی ہے۔ حکومت کو چاہیے کہ وہ فوری طور پر یہ غیر آئینی اور غیر قانونی پابندی ختم کرے۔

بیرسٹر سیف نے واضح کیا کہ جعلی حکومت کو یہ بات ذہن نشین کر لینی چاہیے کہ عمران خان نواز شریف کی طرح کسی ڈیل کا حصہ نہیں بنیں گے۔ انہوں نے کہا کہ اگر حکومت یہ سمجھتی ہے کہ دباؤ ڈال کر عمران خان کو کسی معاہدے کے لیے مجبور کیا جا سکتا ہے تو یہ اس کی غلط فہمی ہے۔

صوبائی مشیر نے مریم نواز پر بھی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ان کے بیانات اور عملی اقدامات میں واضح تضاد ہے۔ ایک طرف وہ جلسوں میں عمران خان کو سہولیات فراہم کرنے کی بات کرتی ہیں، جبکہ دوسری طرف حقیقت اس کے برعکس ہے۔ بیرسٹر سیف نے کہا کہ حکومت کا یہ طرزِ عمل نہ صرف جمہوری اصولوں کے منافی ہے بلکہ اس سے عوامی غصہ بھی بڑھتا جا رہا ہے۔

مزید پڑھیے

اہم ترین

ایڈیٹر کا انتخاب