اتوار, فروری 9, 2025

نوشہرہ میں زندہ دفن کی گئی نومولود بچی بے اولاد جوڑے کے سپرد

خیبر پختونخوا کے ضلع نوشہرہ میں ایک افسوسناک واقعہ پیش آیا، جہاں ہنگامی سروس ریسکیو 1122 کی بروقت کارروائی نے ایک نومولود بچی کو زندہ دفن ہونے سے بچا لیا۔ یہ دلخراش واقعہ نوشہرہ سٹی کے ایک قبرستان میں پیش آیا، جہاں نامعلوم شخص نے بیٹی کی پیدائش کے فوراً بعد اسے زندہ دفن کر دیا اور فرار ہو گیا۔

ریسکیو ذرائع کے مطابق اس واقعے کی اطلاع ایک نوجوان نے دی، جو اپنے والد کی قبر پر دعا کے لیے آیا تھا۔ نوجوان نے قبرستان میں ایک تازہ قبر سے نومولود کے رونے کی آواز سنی اور فوری طور پر حکام کو مطلع کیا۔ اطلاع ملنے پر ریسکیو اسٹیشن آفیسر مالک عمر اپنی ٹیم کے ہمراہ موقع پر پہنچے اور مٹی ہٹا کر بچی کو نکالا، جس کے بعد اسے اسپتال منتقل کر دیا گیا۔

ریسکیو ذرائع کے مطابق بچی کو بغیر کسی کپڑے کے دفنایا گیا تھا، لیکن خوش قسمتی سے اس کی سانسیں چل رہی تھیں۔ سردی کی شدت کے باعث نومولود کی حالت نازک تھی، جسے کئی روز تک اسپتال میں طبی امداد فراہم کی گئی۔ والدین کے لاپتہ ہونے کے سبب ریسکیو آفیسر مالک عمر نے بچی کا علاج کروایا اور عدالت میں حوالگی کا مقدمہ درج کرایا۔

عدالتی کارروائی کے دوران، ایک بے اولاد سرکاری افسر نے نومولود کو گود لینے کی درخواست دی۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق عدالت نے حافظِ قرآن سرکاری افسر کو بچی کی سرپرستی دے دی، جس نے اسے بیٹی کے طور پر قبول کر لیا۔

پولیس کے مطابق واقعے کی ابتدائی رپورٹ تھانہ نوشہرہ کلاں میں درج کر لی گئی ہے، جبکہ نومولود کے حقیقی والدین کی تلاش جاری ہے۔ سیکیورٹی حکام نے عوام سے اپیل کی ہے کہ اگر کسی کو اس واقعے سے متعلق کوئی معلومات ہوں تو فوری طور پر پولیس سے رابطہ کریں تاکہ مجرم کو کیفرِ کردار تک پہنچایا جا سکے۔

مزید پڑھیے

اہم ترین

ایڈیٹر کا انتخاب