پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی کے وکیل فیصل چوہدری کو اڈیالہ جیل کے باہر سے حراست میں لے لیا گیا۔ ذرائع کے مطابق، انہیں جیل افسر عمران ریاض کے ساتھ بدسلوکی اور نازیبا الفاظ استعمال کرنے کے الزام میں گرفتار کیا گیا ہے۔
فیصل چوہدری بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کے لیے اڈیالہ جیل پہنچے تھے، تاہم جیل انتظامیہ نے انہیں اندر جانے سے روک دیا۔ اس دوران ان کی جیل عملے سے تلخ کلامی ہوئی، جس کی ویڈیو بھی سوشل میڈیا پر وائرل ہو چکی ہے۔ ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ وہ اسسٹنٹ سپرنٹنڈنٹ کے سامنے نازیبا الفاظ استعمال کر رہے ہیں اور جیل حکام کے خلاف برہمی کا اظہار کر رہے ہیں۔
فیصل چوہدری کا مؤقف ہے کہ انہیں بغیر کسی جواز کے روکا گیا اور ان کے ساتھ غیر منصفانہ رویہ اختیار کیا گیا۔ ان کا کہنا تھا کہ جیل انتظامیہ نے انہیں زبردستی ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ کے دفتر میں بٹھائے رکھا اور دو گھنٹے تک حبسِ بے جا میں رکھا۔ اس کے علاوہ، ان کے ہمراہ آئے سائلین کو بھی ہراساں کیا گیا۔
یہ واقعہ اس وقت پیش آیا جب گزشتہ روز بھی جیل میں داخلے سے روکے جانے پر فیصل چوہدری اور جیل حکام کے درمیان سخت جملوں کا تبادلہ ہوا تھا۔ اس معاملے پر قانونی ماہرین اور پی ٹی آئی کے حامیوں نے تشویش کا اظہار کیا ہے۔