پاکستان پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما سید خورشید شاہ نے کہا ہے کہ گزشتہ سال کے مقابلے میں ملک کی مجموعی صورتحال میں بہتری آئی ہے۔ انہوں نے مہنگائی میں کمی کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ عوام کو درپیش مشکلات میں کچھ حد تک کمی آنا شروع ہو گئی ہے، جو ایک مثبت پیش رفت ہے۔
سکھر میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے خورشید شاہ نے کہا کہ پیپلز پارٹی کے دورِ حکومت میں ہمیشہ خارجہ پالیسی کو بہتر انداز میں چلایا گیا اور سفارتی سطح پر پاکستان کے تعلقات کو مستحکم کرنے کے لیے مؤثر اقدامات کیے گئے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ملک کو درپیش چیلنجز سے نمٹنے کے لیے تمام سیاسی جماعتوں کو سنجیدگی کے ساتھ کام کرنا ہوگا۔
انہوں نے پانی اور نکاسی آب کے مسائل پر بات کرتے ہوئے کہا کہ یہ ایک انتہائی نازک معاملہ ہے جسے سنجیدگی سے لینے کی ضرورت ہے۔ خورشید شاہ نے بتایا کہ نارا کینال کا دو کلومیٹر حصہ پہلے ہی پختہ کر دیا گیا ہے، جبکہ رواں سال روہڑی کینال کی مرمت اور پختگی کا کام مکمل کیا جائے گا۔ اس کے علاوہ، سکھر بیراج سے نکلنے والی تمام نہروں کو بھی مضبوط اور پائیدار بنانے کے منصوبے پر کام جاری ہے۔
پیپلز پارٹی رہنما نے مزید کہا کہ پاکستان اور جنوبی کوریا کی حکومت کے درمیان اشتراک سے 62 ملین ڈالر کی لاگت سے اروڑ کے قریب ایک جدید ٹراما سینٹر تعمیر کیا جائے گا، جو صحت کے شعبے میں ایک اہم سنگ میل ثابت ہوگا۔
خیبرپختونخوا حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے خورشید شاہ نے کہا کہ کرم کے حالات خراب ہونے کی بڑی وجہ وہاں کی صوبائی حکومت کی ناقص حکمتِ عملی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کے پی حکومت اپنی توجہ وفاقی معاملات پر مرکوز کیے ہوئے ہے، جبکہ کرم جیسے حساس علاقے کے مسائل کو نظر انداز کیا جا رہا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ حکومت کو چاہیے کہ وہ عوامی مسائل کے حل پر توجہ دے اور علاقے میں ترقیاتی کاموں کو یقینی بنائے تاکہ عوام کی مشکلات کم ہو سکیں۔