پیر, فروری 10, 2025

آرمی ایکٹ میں ترامیم کے خلاف بانی پی ٹی آئی کی درخواست، اعتراضات مسترد

سپریم کورٹ کے آئینی بینچ نے آفیشل سیکریٹ ایکٹ اور آرمی ایکٹ میں ترامیم کے خلاف بانی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی درخواست پر عائد اعتراضات کو کالعدم قرار دے دیا۔ جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں پانچ رکنی بینچ نے کیس کی سماعت کی اور رجسٹرار آفس کو درخواست کو باضابطہ نمبر الاٹ کرنے کی ہدایت جاری کر دی۔

عدالت نے درخواست کے قابل سماعت ہونے پر فریقین سے دلائل طلب کرتے ہوئے استفسار کیا کہ پہلے ہائی کورٹ سے رجوع کیوں نہیں کیا گیا۔ دوران سماعت بانی پی ٹی آئی کے وکیل، شعیب شاہین نے مؤقف اختیار کیا کہ آفیشل سیکریٹ ایکٹ اور آرمی ایکٹ میں ترامیم سے عوامی حقوق متاثر ہو رہے ہیں، اس لیے سپریم کورٹ کو اس معاملے پر فوری کارروائی کرنی چاہیے۔

جسٹس محمد علی مظہر نے ریمارکس دیے کہ ماضی میں آرٹیکل 184(3) کے تحت قوانین کے خلاف درخواستیں مختلف مواقع پر سنی جاتی رہیں۔ بعض کیسز میں براہ راست سماعت کی گئی، جبکہ بعض میں درخواست گزاروں کو ہائی کورٹ سے رجوع کرنے کا کہا گیا، جس سے آرٹیکل 199 غیر مؤثر ہو سکتا ہے۔

درخواست گزار کے وکیل نے مؤقف اپنایا کہ درخواست کے قابل سماعت ہونے کا فیصلہ رجسٹرار آفس کے بجائے عدالت کو کرنا چاہیے۔ سماعت مکمل ہونے کے بعد سپریم کورٹ کے آئینی بینچ نے کیس کو غیر معینہ مدت تک ملتوی کر دیا۔

مزید پڑھیے

اہم ترین

ایڈیٹر کا انتخاب